حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم رسول اکرم ﷺ کی اقتدار میں نماز پڑھ رہے تھے کہ نمازیوں میں سے ایک شخص نے یہ ذکر کیا اَللّٰہُ اَکْبَرْ کَبِےْرً ا وَّاَلَحمْدُ لِلّٰہِ کَثِیرًا وَسُبَحَان اللّٰہِ بُکْرَ ۃً وَّ اَصِےْلاً ترجمہ: اللہ بہت بڑا ہے سب بڑائی اِسی کے لئے ہے اور بہت ساری تعریفیں اسی کے لئے ہیں اللہ ہی کی پاکی ہے صبح و شام۔ رسول اکرم ﷺ نے پوچھا کہ کس نے یہ کلمات کہے تو لوگوں میں ایک شخص نے عرض کیا میں نے اے اللہ کے رسول ۔ؐ تو آپ ﷺ نے فرمایا مجھے تعجب ہوا کہ اس کے لئے آسمان کے دروازے کھولے گئے ۔ ابن عمر رضی اللہ عنہ مزید بیان فرماتے ہیں کہ جب سے میں نے رسول اللہ ﷺ سے یہ بات سنی تو میں نے اِن کلمات کو کبھی نہیں چھوڑا۔
(مسلم ، المَسَاجِدِ وَمَوَ اضِیح الصّلوٰۃ)حضرت جندب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا جس آدمی نے صبح کی نماز پڑھی تو وہ اللہ تعالیٰ کی حفاظت میں ہے اور اگر کوئی شخص اس محفوظ آدمی کو تکلیف پہنچائے گا تو اللہ اس کو جہنم میں ڈالے گا۔
(مسلم،کتاب المَسَاجِدِ وَ مَواضِعِ الصَلوٰۃ)حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا جو شخص صبح یا شام کو مسجد میں آتا ہے اللہ نے اس کی ہر صبح و شام ضیافت (مہمان داری) تیار کر رکھی ہے۔
(مسلم ، کتاب المَسَاجِدَ مَوَاضِعِ الصّلوٰۃ)حضرت عبداللہ بن سرجس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص مسجد میں آیا اور رسول اکرم ﷺ فجر کی نماز پڑھا رہے تھے۔ اس شخص نے مسجد کے ایک کونے میں دو رکعت سنتیں پڑھیں پھر رسول اکرم ﷺ کی اقتدا میں جماعت میں شریک ہوگیا ۔ رسول اکرم ﷺ نے سلام پھیرنے کے بعد فرمایا۔ اے شخص آپ نے کون سی نماز کو فرض شمار کیا جو اکیلے پڑھی تھی یا ہمارے ساتھ پڑھی تھی۔
(مسلم ، کتاب صَلوٰۃِ المسافِرِ وَقصرِ ھا)حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا کہ فجر کی دو رکعتیں سنت پڑھنا دُنیا کی تمام چیزوں سے بہتر ہے۔
(مسلم ، صَلٰوۃِ المَسَافِرِ وَ قَصِر ھَا )حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ سے پوچھا گیا کونسی نماز زیادہ افضل ہے؟ آپؐ نے فرمایا جس میں لمبا قیام ہو یعنی قرآن کریم کی تلاوت زیادہ ہو۔
(مسلم ، کتاب صَلوٰۃ المَسَافِرِ وَقَصِر ھَا )حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے ایک عورت کا بوسہ لیا پھر نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر اس واقعہ کا ذکر کیا (تاکہ آپؐ اس پر حد جاری کرکے اسے پاک فرما دیں) تو یہ آیت نازل ہوئی ترجمہ: دن کی د ونوں طرفوں (صبح و شام) اور رات کے کچھ حصوں میں نماز پڑھو بے شک نیکیاں برائیوں کو دُور کردیتی ہیں یہ (اللہ) کا ذکر کرنے والوں کے لئے نصیحت ہے (سورۂ ھود11 : آیت نمبر 114 ) پھر ایک شخص نے کہا اے اللہ کے رسولؐ کیایہ خوشخبری اسی شخص کے لئے ہے؟ آپؐ نے فرمایا میری پوری اُمت میں سے جو بھی اس پر عمل کرے سب کے لئے یہی خوشخبری ہے۔
(مسلم ، کِتَابُ التَّوْبَہِ )48 حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص ٹخنوں سے نیچے ازار لٹکائے نماز پڑھ رہا تھا ۔ پس رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جاؤ وضو کرو ، پس و ہ گیا تو وضو کیا، پھر آیا آپؐ نے فرمایا: جاؤ وضو کرو، پس ایک شخص نے آپ سے عرض کی اے اللہ کے رسول ﷺ کیا وجہ ہے کہ آپ اسے حکم دیتے ہیں کہ وضو کرے پھر آپؐ خاموشی اختیار کرلیتے ہیں آپؐ نے فرمایا وہ ٹخنوں سے نیچے کپڑا لٹکائے نماز پڑھ رہا تھا اور اللہ تعالیٰ ٹخنوں سے نیچے کپڑا لٹکانے والے کی نماز قبول نہیں کرتا۔
(سنن ابی داوُد، جلد سوئم، کتاب اللباس) (4086)حضرت جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا عبد (غلام، مطیع، مسلمان) اور کفر کے مابین (امتیاز) نماز ترک کرنا ہے۔
(سنن ابی داوُد، جلد سوئم، کتاب السنۃ) (4678)حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے کہ آپؐ نے چودھویں رات کے چاند کو دیکھا تو فرمایا تم اپنے پروردگار کو (قیامت کے روز) ایسے ہی دیکھو گے جیسے تم اسے دیکھ رہے ہو ۔ اسے دیکھنے کے لئے تمہیں ایک جگہ اکٹھا نہیں ہونا پڑے گا (ہر شخص اپنی جگہ بیٹھا دیکھ رہا ہوگا) اگر ہو سکے تو تم طلوع آفتاب اور غروب آفتاب کی نمازوں سے مغلوب نہ ہو (یعنی اِن نمازوں کی حفاظت کرو) پھر آپؐ نے یہ آیت تلاوت فرمائی۔ فَسَبِحْ بِحَمْدِ رَبِّکَ قَبْلَ طَلُوعْ الشَمْسِ وَقَبْلََ غرُوْبِھَا (ترجمعہ: پس آپ اپنے رب کی حمد کے ساتھ تسبیح بیان کریں سورج کے طلوع اور غروب ہونے سے پہلے)۔
(سنن ابی داوُد، جلد سوئم کتاب السنۃ) (4729)« Previous 12345678910 Next » 99 |