حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ محتاج نادار لوگ آنحضرت ﷺ کے پاس آئے اور کہنے لگے مال دار دولت مند لوگوں نے سارے بلند درجے کمالئے اور ہمیشہ کا چین لوٹ لیا ہماری طرح وہ نماز پڑھتے ہیں ہماری طرح وہ روزہ رکھتے ہیں اور ان کے پاس پیسہ علاوہ ہے ۔ جس سے حج کرتے ہیں اور عمرہ اور جہاد اور صدقہ (اور ہم محتاجی کی وجہ سے ان کاموں کو نہیں کرسکتے) ۔آپ ﷺ نے فرمایا تم کو ایسی بات نہ بتاؤں کہ اگر تم اس کو کرو گے تو آگے بڑھنے والوں کو پکڑلو گے اور تم کو کوئی نہ پاسکے گا جو تمہارے پیچھے ہے۔ اور تم اپنے زمانے والوں میں سب سے اچھے ہو مگر ہاں جو وہی بجالائے (وہ تمہارے برابر رہے گا) تم ہر نماز کے بعد تینتیس تینتیس بار سبحان اللہ اور الحمدللہ اور اللہ اکبر کہہ لیا کرو۔
(بخاری ، جلد اول کتاب الصلوۃ حدیث نمبر:802) حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا دعا عبادت ہی ہے۔ اس کے بعد آپ ﷺ نے (بطور دلیل) قرآن کریم کی یہ آیت تلاوت فرمائی۔
وقال ربکم ادعونی استجب لکم ان الذین یستکبرون عن عبادتی سیدخلون جہنم دخرین۔
ترجمہ۔ (اور تمہارے رب نے ارشاد فرمایا ہے۔ مجھ سے دعا مانگا کرو میں تمہاری دعا قبول کروں گا بلاشبہ جو لوگ میری بندگی کرنے سے تکبر کرتے ہیں وہ عنقریب ذلیل ہوکر جہنم میں داخل ہونگے)۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے زمانے میں جب قحط پڑا کرتا تو حضرت عباس رضی اللہ عنہ کے وسیلہ سے دعا کرتے اور کہتے یااللہ ہم پہلے تیرے پاس اپنے پیغمبر ﷺ کا وسیلہ لایا کرتے تو پانی برساتا تھا اب اپنے پیغمبر ﷺ کے چچا کا وسیلہ لاتے ہیں ہم پر پانی برسا۔ راوی نے کہا پھر پانی برستا۔
(بخاری ، جلد اول کتاب الاستقاء حدیث نمبر:956)حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا ہمارا پروردگار بلند اور برکت والا ہر رات کو جس وقت رات کا اخیر تیسرا حصہ رہ جاتا ہے۔ پہلے آسمان پر اترتا ہے۔ فرماتا ہے کون مجھ سے دعا کرتا ہے۔ میں قبول کروں۔ کون مجھ سے مانگتا ہے میں دوں۔ کون مجھ سے بخشش چاہتا ہے میں اس کو بخش دوں۔
(بخاری، جلد اول کتاب التہجد حدیث :1079)حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا کہ بندہ سجدہ میں اپنے پروردگار سے بہت نزدیک ہوتا ہے سجدہ میں بہت زیادہ دعائیں مانگا کرو۔
(مسلم، کتاب الصلوۃ)حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول کریم ﷺ نے فرمایا کہ رات میں ایک گھڑی ایسی ہے کہ اس وقت جو مسلمان اللہ تعالیٰ سے دنیا اور آخرت کی جو بھی بھلائی مانگے تو اللہ تعالیٰ اس کو وہ عطا فرمادیتے ہیں اور یہ گھڑی ہررات میں ہوتی ہے۔
(مسلم ، کتاب الصلوۃ المسافر وقصرھا)حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اکرم ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ پاک ہے اور وہ پاک چیز کے سوا کسی اور چیز کو قبول نہیں کرتا اور اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو وہی حکم دیا ہے جو رسولوں کو حکم دیا تھا اور فرمایا (ترجمہ) اے (میرے) رسولو پاک چیزیں کھاؤ اور نیک کام کرو میں تمہارے کاموں سے باخبر ہوں (سورۃ مومن ۲۳ آیت۵۱) اور فرمایا (ترجمہ) اے مومنو ہماری دی ہوئی چیزوں میں سے پاک چیزیں کھاؤ (سورہ البقرہ ۲ آیت۱۷۲) پھر آپ ﷺ نے ایسے شخص کا تذکرہ کیا جو لمبا سفر کرتا ہے اور اس کے بال گرد آلود ہیں اور پھر ہاتھ آسمان کی طرف اٹھاتا ہے اور کہتا ہے یارب یارب حالانکہ اس کا کھانا حرام کا ہے اور پینا حرام کا اور اس کا لباس حرام کا اور اس کی مکمل غذا حرام کی پھر اس کی دعا کیسے قبول ہو۔
(مسلم، کتاب الزکوۃ)حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول کریم ﷺ نے فرمایا کہ بے شک اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں میں اپنے بندہ کے گمان کے مطابق ہوتا ہوں اور جب بھی وہ مجھ سے دعا کرتا ہے تو میں اس کی دعا قبول کرتا ہوں۔
(مسلم ، کتاب الذک والدعاء والتوبۃ والاستغفار )حضرت ابو ہر یرہ رضی اللہ عنہ سے روا یت ہے رسول کریم ﷺ نے فر مایا .جب تم میں سے کو ئی دعا کرے تو یہ نہ کہے اے اللہ اگر آپ چا ہیں تو میری مغفرت فر ما دیجئے بلکہ ما نگنے میں کا مل یقین اور رغبت اختیا ر کرے کیونکہ اللہ تعا لیٰ کیلئے کسی چیز کا عطا کرنا مشکل نہیں۔
(مسلم ، کتاب الذکر والدعا والتوبۃ والا استغفا ر )حضرت ابو ہر یر ہ رضی اللہ عنہ سے روا یت ہے رسو ل کریم ﷺ نے فر ما یا .جب تک کو ئی بندہ گنا ہ یا قطع رحمی کی دعا نہ کرے اور قبو لیت کی جلدی نہ کرے اس کی دعا قبول ہو تی رہتی ہے۔ عرض کیا گیا ۔اے اللہ کے رسول ﷺ جلدی کے کیا معنی ہیں؟آپ ﷺ نے فر ما یا وہ کہے میں نے دعا کی اور میں نے دعا کی لیکن معلوم ہو تا ہے کہ میری دعا قبو ل نہیں ہو ئی پھر وہ نا امید ہو کر دعا کرنا چھوڑ دے ۔
(مسلم ، کتا ب الذکر والدعا وا لتو بۃ الا استغفا ر )« Previous 12345 Next » 44 |