حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے آپ ﷺ نے فرمایا (فرمان الٰہی) جو شخص میری راہ (جہاد) میں نکلے اس کو (گھر سے) اسی بات نے نکالا ہو کہ وہ مجھ پر ایمان رکھتا ہے یا میرے پیغمبروں کو سچا جانتا ہے نہ اور کسی بات نے (جیسے ناموری یا مالِ غنیمت کی خواہش نے) تو میں اس کے لئے یہ ذمہ لیتا ہوں یا تو اس کو (جہادکا) ثواب اور مالِ غنیمت دے کرلوٹا دوں گا یا (اگر وہ شہید ہو تو ) اس کو بہشت میں لے جاؤں گا۔ (آنحضرت ﷺنے فرمایا) اگر میری اُمت پر شاق نہ ہوتا تو میں ہر لشکر کے ساتھ جو جہاد کو جا تا نکلتا اور مجھے یہ آرزو ہے کہ اللہ کی راہ میں مارا جاؤں پھرِ جِلا یا جاؤں ، پھر مارا جاؤں ، پھرِ جِلا یا جاؤں ، پھر مارا جاؤں۔
(بخاری جلد اوّل، کتاب ایمان، حدیث نمبر35 )حضرت فضالہ بن عبید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا۔ مرابط (سرحد پر مورچہ بند) کے سواہر مرنے والے شخص کے نامہ اعمال سربمہر کردےئے جاتے ہیں (اِن میں کوئی اضافہ نہیں ہوتا) کیونکہ اس کے اعمال قیامت تک بڑھتے رہتے ہیں۔
(سنن ابی داوُد، جلد دوم کتاب الجہاد (2500 )حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا اللہ کی راہ میں جو مسلمانوں کو زخم لگے گا وہ قیامت کے دن اسی طرح (تازہ ہوگا) جیسے اس وقت جب وہ لگا تھا، خون بہہ رہا ہوگا اس کا رنگ تو خون کا ہوگا اور خوشبو مشک کی خوشبو۔
(بخاری ،جلد اوّل، کتاب الوضو، حدیث نمبر 235 )حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں آنحضرت ﷺ سے پوچھاکون سا (عمل) کام اللہ تعالیٰ کو بہت پسند ہے۔ آپؐ نے فرمایا نمازکو اپنے وقت پر پڑھنا ،میں نے پوچھا پھر کون سا کام فرمایا پھر ماں باپ سے اچھا سلوک کرنا۔میں نے پوچھا پھر کون سا کام فرمایا۔ پھر اللہ کی راہ میں جہاد کرنا ۔ابن مسعودؓ نے کہا آنحضرت ﷺ نے یہ تین باتیں بیان کیں۔ اگر میں اور پوچھتا تو آپؐ اور زیادہ بیان فرماتے۔
(بخاری ، جلد اوّل، کتاب مواقیت الصلوٰۃ، حدیث نمبر 500 )ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ کیا ہم آپؐ لوگوں کے ساتھ جہاد کو نہ جایا کریں ؟ آپؐ نے فرمایا تم عورتوں کاعمدہ اور اچھا جہاد حج ہے،وہ حج جو مقبول ہو ۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی تھیں میں تو آنحضرت ﷺ کایہ اشارہ سننے کے بعد حج کو کبھی چھوڑنے والی نہیں۔
(بخاری، جلد اوّل، کتاب المناسک ، حدیث نمبر 1742 )حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا جو شخص اپنا مال بچانے میں مارا جائے وہ شہید ہے۔
(بخاری ، جلد اوّل ، کتاب المظالم، حدیث نمبر 2316 )حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص آنحضرت ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا اے اللہ کے رسول ﷺ اگر کوئی میر امال چھیننا چاہے تو میں کیا کروں؟ آپؐ نے فرمایا کہ اس کو مال مت دو ۔ اس نے عرض کیا اگر وہ لڑائی کرے تو آپؐ نے فرمایا تم بھی اس سے لڑو۔ اس نے عرض کیا اگر وہ مجھے قتل کر ڈالے؟ تو آپؐ نے فرمایا تم شہید ہو گے۔ اس نے عرض کیا اگر میں اُس کو قتل کردو ں؟ تو آپؐ نے فرمایا وہ جہنمی ہوگا۔
(مسلم، کتاب الایمان)حضرت ابی موسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول کریم ﷺ نے مجھے اور معاذ رضی اللہ عنہ کو یمن بھیجا اور فرمایا تم لوگوں کے لئے آسانی پیدا کرنا اور انہیں مشکل میں نہ ڈالنا ۔اُن کو خوش رکھنا اور متنفرمت کرنا اور آپس میں اتفاق و اتحاد رکھنا اور اختلاف نہ کرنا۔
(مسلم ، کتاب الجہاد والسیر)حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہر وہ شخص جو جنت میں داخل ہوگیا وہ دنیا میں لوٹنا پسند نہیں کرے گا خواہ اس کو روئے زمین کی تمام چیزیں مل جائیں البتہ شہید ۔جب اپنی عزت اور وجاہت دیکھے گا تو صرف وہ یہ تمنا کرے گا کہ وہ دو بارہ دنیا میں جائے اور 10 بار اللہ کی راہ میں شہید کیا جائے۔
(مسلم، کتاب الامارۃ)حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول کریم ﷺ نے فرمایا جو شخص اللہ کی راہ میں نکلے اللہ تعالیٰ اسکا ضامن ہو جاتا ہے کہ یہ شخص صرف مجھ (اللہ) پر ایما ن لایا ہے اور میرے رسولوں کی تصدیق کررہا ہے ۔ اگر یہ شہید ہو گیا تو اس کو جنت میں داخل کروں گا یا اسکو اجر اور غنیمت کے ساتھ واپس گھر لوٹا دوں گا۔ اس ذات کی قسم جس کے قبضہ و قدرت میں محمد ﷺ کی جان ہے۔ اللہ تعالیٰ کی راہ میں جو زخم لگے گا قیامت کے دن وہ شخص زخمی حالت میں اٹھے گا اس زخم کا رنگ خون کی طرح ہوگا اور اس کی خوشبو کستوری کی طرح ہوگی اور اس ذات کی قسم، جس کے ہاتھ میں محمد ﷺ کی جان ہے اگر مسلمانوں پردشوار نہ ہوتا تو میں اللہ کی راہ میں جہاد کرنیو الے لشکر کا ساتھ کبھی نہیں چھوڑتا لیکن میرے پاس اتنی وسعت نہیں ہے کہ میں سب مسلمانوں کو سواریاں مہیا کر سکوں اور نہ مسلمانوں کے پاس اتنی گنجائش ہے۔مسلمانو ں کا میرے پیچھے رہ جانا ان کیلئے دشوار ہوگا اور اس کی ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد ﷺ کی جان ہے مجھے یہ پسند ہے کہ میں اللہ کی راہ میں جہاد کروں اور قتل کیا جاؤں پھر جہاد کروں اور پھر قتل کیا جاؤں اور پھر قتل کیا جاؤں ۔
(مسلم ، کتاب الامارۃ)« Previous 123456 Next » 57 |