حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے مجھ کو بھیجا میں قربانی کے اونٹوں کے پاس کھڑا ہوا۔ میں نے ان کا گوشت بانٹا۔ پھر آپؐ نے حکم دیا تو میں نے ان کی جھولیں اور کھالیں بھی بانٹ دیں۔
(بخاری،جلد اوّل، کتاب المناسک، حدیث 1610 )حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے مجھ کو حکم دیا کہ آپؐ کے قربانی کے اونٹوں کو دیکھوں اور ان کی سب چیزیں بانٹ دوں گوشت اور کھال اور جھول اور قصائی کی اجرت میں کچھ نہ دیں۔
(بخاری، جلد اوّل، کتاب المناسک، حدیث نمبر 1611 )حضرت شداد بن اوس رضی اللہ عنہ روایت ہے نبی کریم ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے ہر چیز کے ساتھ نیکی کرنے کا حکم دیا ہے جب تم کسی کو قتل کرو تو احسن طریقہ سے قتل کرو اور جب تم ذبح کرو تو احسن طریقہ سے ذبح کرو ۔ تم میں سے ہر شخص کو چاہئے کہ وہ چھری تیز کرے اور اپنے ذبیحہ کر آرام پہنچائے۔
(مسلم، کتاب الصید والذبائح)حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ کی روایت ہے رسول کریم ﷺ نے قربانی والے دن فرمایا آج کے دن ہم سب سے پہلا کام نماز پڑھیں گے اس کے بعد قربانی کریں گے۔تو جس نے اس طرح کیا اس نے ہماری سنت پر عمل کیا اور جس نے نماز عید سے پہلے قربانی کا جانور ذبح کرلیا تو یہ ایسا گوشت ہے جسے اس نے اپنے گھر والوں کیلئے تیار کیا ہے اس کا قربانی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ابو بردہ بن نیار رضی اللہ عنہ اپنی قربانی کا جانور پہلے ذبح کرچکے تھے انہوں نے کہا میرے پاس جَزَعۃ (ایک سال کا دنبہ) ہے جو 2 دانت والے جانور سے بھی بہتر ہے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا تم اس کوذبح کردو اور تمہارے بعد یہ کسی اور کیلئے درست نہیں ہوگا۔
(مسلم، کِتاب الاضاحی)حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول کریم ﷺ نے فرمایا: صرف مسنہ (2 دانت والا جانور ) کی قربانی کرو۔ ہاں اگر مسنہ ملنا دشوار ہو تو ایک سال کا دنبہ یا مینڈھا ذبح کردو۔
(مسلم، کتاب الاضاحی)حضرت اُم سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جب عشرہ ذوالحجہ شرو ع ہو جائے اور تم میں سے کوئی شخص قربانی کرنے کا ارادہ کرے تو اپنے بالوں کو نہ کٹوائے اور ناخنوں کو بالکل نہ تراشے۔
(مسلم، کتاب الاضاحی)حضرت عامر بن واثلہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے پاس تھا اُن کے پاس ایک شخص نے کہا کہ نبی کریم ﷺ آپؓ سے سرگوشیوں میں کیا کہتے تھے۔ علی رضی اللہ عنہ ناراض ہو گئے اور فرمایا : رسول کریم ﷺ نے مجھے کوئی رازکی بات نہیں بتائی جسے میں نے اور لوگوں سے چھپایا ہو البتہ آپؐ نے مجھے 4 باتیں ارشاد فرمائی ہیں اس نے پوچھا اے امیر المومنین وہ کیا باتیں ہیں؟ تو حضرت علیؓ نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جو شخص اپنے والد پر لعنت کرے اس پر اللہ کی لعنت ہے ۔جو شخص غیر اللہ کے لئے ذبح کرے اس پر اللہ کی لعنت ہے۔ اور جو شخص کسی بدعتی کو پناہ دے اس پر اللہ تعالیٰ کی لعنت ہے اور جو شخص زمین پر(حد بندی کے )نشانات کو مٹائے اس پر اللہ تعالیٰ کی لعنت ہے۔
(مسلم، کتاب الاضَاحِیْ)حضرت علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب رسول اللہ ﷺ نے اپنے سو اونٹ قر بانی کئے تو تیس اونٹ اپنے دست مبارک سے قر بانی کئے اور پھر مجھے حکم دیا پس باقی ستر میں نے قر بان کئے۔
(سنن ابی داوُد ، جلد دوم ، کتاب المناسک(1764حضرت عبداللہ بن قرط رضی اللہ عنہ ، نبی کریم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپؐ نے فرمایا بے شک تمام ایام میں سے قربانی اور اس کے بعد والا دن اللہ تعالیٰ کے ہاں بڑی عظمت والا ہے۔
(سنن ابی داوُد، جلد دوم، کتاب المناسک (1765حضرت عبداللہ بن عمر بن العاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ضحیٰ (دسویں ذوالحج) کے دن مجھے عید منانے کا حکم ہوا ہے اللہ نے جسے اس اُمت کے لئے عید بنایا ہے ۔ ایک شخص نے کہا : آپؐ مجھے بتائیں کہ اگر میرے پاس صرف بطور استعمال کسی کی اونٹنی یا بکری ہو تو کیا میں اس کی قربانی کروں؟ آپؐ نے فرمایا نہیں لیکن تم اپنے بال اور ناخن کتر لو ، اپنی مونچھیں چھوٹی کرلو اور زیر ناف بال مونڈھ لو تو اللہ تعالیٰ کے ہاں تمہاری یہ مکمل قربانی تصور کی جائے گی (تمہیں قربانی کا ثواب ملے گا) ۔
(سنن ابی داوُد، جلد دوم، قربانی کے مسائل(2789« Previous 123 Next » 28 |