حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا ایک شخص نے ایک کتا دیکھا جو پیاس کے مارے گیلی مٹی چاٹ رہا تھا اس نے اپنا موزہ اتارا اور اس میں پانی بھر بھر کر اس کو پلانا شروع کیا یہاں تک کہ وہ سیر ہوگیا اللہ نے اس کے اس کام کی قدر کی اور اس کو جنت عطا فرمائی۔
(بخاری، جلد اول کتاب الوضوء حدیث نمبر :176)حضرت اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺنے سورج گرہن کی نماز پڑھی۔ (پھر نماز کے بعد) فرمایا دوزخ مجھ سے اتنی نزدیک ہوئی کہ میں کہنے لگاپروردگار کیا میں دوزخ والوں میں ہوں۔ اتنے میں مَیں نے ایک عورت دیکھی، میں سمجھتا ہوں ایک بلی اس کو نوچ رہی تھی، آپؐ نے پوچھا یہ کیا معاملہ ہے؟ فرشتوں نے کہا اس نے دنیا میں بلی کو باندھ رکھا یہاں تک کہ وہ بھوک سے مرگئی۔
(بخاری ،جلد اول کتاب المساقاۃ حدیث نمبر:2207)حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا ایک عورت کو بلی کے سبب عذاب دیا گیا۔ اس نے بلی کو باندھ کر رکھا حتی کہ وہ مرگئی وہ عورت اس سبب سے جہنم میں داخل کی گئی۔ جب اس عورت نے بلی کو باندھا تو اس کو کھلایا نہ پلایا اور نہ اس کو کیڑے مکوڑے کھانے کے لئے آزاد کیا۔
(مسلم ،کتاب قتل الحیات وغیرھا )حضرت سہل بن حنظلہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ ایک اونٹ کے پاس سے گزرے جس کی کمر (بھوک کی وجہ) اس کے پیٹ کے ساتھ لگی ہوئی تھی۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ان جانوروں کے بارے میں اللہ تعالیٰ کا خوف کرو جو بول نہیں سکتے۔ ان پر اس وقت سواری کرو جب وہ سواری کے قابل ہوں اور ان کو اس حال (کمزوری) میں چھوڑ دو تاکہ وہ (کھاپی کر) اچھے ہوجائیں۔
(ابوداوُد) 4 |