حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تمہارے لئے ہر قسم کے امیر کی معیت میں جہاد کرنا واجب ہے خواہ وہ امیر نیک ہو یا فاجر اور تمہارے لئے ہر مسلمان کی اقتدار میں نماز جائز ہے وہ مسلمان امام نیک ہو یا فاجر اور اگر چہ وہ کبیرہ گناہوں کا مرتکب کیوں نہ ہو اور ہر مسلمان کی نماز جنازہ پڑھنی واجب ہے وہ نیک ہو یا فاجر اور اگرچہ اس نے کبیرہ گناہ ہی کیوں نہ کئے ہوں ۔
(سنن ابی داوُد، جلد دوم کتاب الجہاد) (2533)حضرت امام فزدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ سے دریافت کیا گیا کونسا عمل زیادہ افضل ہے؟ آپؐ نے فرمایا اوّل وقت میں نماز پڑھنا۔
(سنن ابی داوُد ،جلد اول کتاب الصلوٰۃ) (426)حضرت قبیصہ بن وقاص رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا میرے بعد تمہارے حکمران جو ہونگے وہ نماز تاخیر سے پڑھیں گے جب تک وہ قبلہ بیت اللہ کی طرف نماز پڑہتے رہیں تم بھی ان کے ساتھ ہی نماز پڑھو نماز کی تاخیر انکے لئے نقصان دہ اور تمہارے لئے باعث نفع ہو گی کیوں کہ تم تو مجبوری کی وجہ سے تاخیر کر رہے ہو۔
(سنن ابی داوُد، جلد اوّل، کتاب الصلوٰۃ) (434)حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا! نیند، سوجانے سے نماز میں تاخیر ہو جانے میں کوئی مضائقہ نہیں البتہ بیداری کے عالم میں نماز کو اس حد تک مؤخر کرنا کہ دوسری نماز کا وقت شروع ہو جائے تو یہ واقعی جرم ہے۔
(سنن ابی داوُد، جلد اوّل کتاب الصلوٰۃ) (441)حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جو شخص نماز پڑھنا بھول جائے تو جب یاد آئے پڑھ لے اس پر اسی (بھولی ہوئی) نماز کے سوا کوئی اور کفارہ ادا کرنا لازم نہیں۔
(سنن ابی داوُد ، جلد اوّل کتاب الصلوٰۃ) (442)حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو شخص نماز سے فارغ ہو کر اپنی جائے نماز پر بیٹھا رہتا ہے تو فرشتے اس کے لئے دُعا کرتے رہتے ہیں جب تک اس کا وضو نہ ٹوٹے یا وہ کھڑا نہ ہو جائے ۔ فرشتے یہ دُعا کرتے ہیں اللّٰھُمَّ اغْفِرْ لَہٗ اللّٰھُمَّ ارْحَمْہٗ (ترجمہ: اے اللہ اسے بخش دے ، اے اللہ اس پر رحم فرما)۔
(سنن ابی داوُد جلد اوّل کتاب الصلوٰۃ) (469)حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جو شخص جتنی زیادہ دُور سے مسجد میں آتا ہے اسے اجر بھی اتنا ہی زیادہ ملتا ہے۔
(سنن ابی داوُد، جلد اوّل کتاب الصلوٰۃ) (556)حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ مدینہ کے نمازیوں میں سے ایک شخص تھا جس کا گھر نما زیوں سے زیادہ دُور تھا اس کے باوجود وہ ہر نماز مسجد میں ادا کرتا تھا ۔ میں نے اسے کہا سخت گرمی اور اندھیرے میں آنے کے لئے گدھا خریدلیں اس نے کہا مجھے یہ پسند نہیں کہ میرا گھر مسجد کے قریب ہو جب یہ بات نبی ﷺ کو معلوم ہوئی توآپؐ نے اس سے دریافت کیا کہ آپ نے یہ بات (مجھے پسند نہیں کہ میرا گھر مسجد کے قریب ہو) کیوں کہی؟ انہوں نے عرض کی اے اللہ کے رسول ﷺ میرا صرف یہی مقصد تھا کہ میرا مسجد کی طرف آنا اور پھر گھر کی طرف واپس جانا نیکیوں میں شمار ہو جائے آپؐ نے فرمایا ! اللہ تعالیٰ نے تمہیں وہ سب کچھ دے دیا جو تو نے اس سے طلب کیا۔
(سنن ابی داوُد، جلد اول ، کتاب الصلوٰۃ) (557)حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو شخص گھر سے باوضو ہو کر فرض نماز کے لئے آتا ہے تو اسے اس قدر ثواب ملے گا جس طرح احرام باندھ کر حج پر جانے لئے ملتا ہے اور جو شخص نفل نماز کے لئے نکلتا ہے اور وہ صرف اسی لئے مشقت برداشت کرتا ہے تو اسے اس قدر ثواب ملتا ہے جس قدر عمرہ کرنے والے کو ملتا ہے ۔ایک نماز کے اوردوسری نماز جن کے درمیان کوئی لغو بات نہ ہو تو وہ (نماز) عِلّےِیّنُ (بلند درجات میں) میں لکھی جاتی ہے۔
(سنن ابی داوُد، جلد اول ، کتاب الصلوٰۃ) (558)حضرت ابو سعید خضری رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : باجماعت نماز پچیس نمازوں کے برابر ہے اگر کوئی شخص مکمل رکوع و سجود کے ساتھ کسی صحرا (جہاں پانی نہ ہو) میں نماز ادا کرے تو وہ پچاس نمازوں کے برابر ہو جاتی ہے۔
(سنن ابی داوُد ، جلد اوّل، کتاب الصّلوٰۃ) (560)« Previous 12345678910 Next » 99 |