حضرت ابی سعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول کریم ﷺ نے ایک صحابی کو خیبر کا عامل بنایا تو وہاں کی عمدہ کھجوریں لے کر آئے رسول کریم ﷺ نے ان سے پوچھا کیا خیبر کی تمام کھجوریں ایسی ہی ہیں؟ انہوں نے کہا نہیں اللہ کی قسم اے اللہ کے رسول ﷺ ہم 2صاع عام کھجوریں دے کر یہ عمدہ کھجور ایک صاع لیتے ہیں۔ رسول کریم ﷺ نے فرمایا کہ اس طرح مت کرو خراب کھجوروں کو رقم کے بدلہ بیچ دو پھر رقم سے عمدہ کھجوریں خرید لیا کرو۔
(مسلم، کتاب الربا)حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول کریم ﷺ نے سود کھانے والے ،سود لکھنے والے اور سود کی گواہی دینے والوں پر لعنت فرمائی ہے اور یہ سب (گناہ میں) برابر ہیں۔
(مسلم ،کتاب الربا)حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ایک ایسا وقت آئے گا جب کوئی شخص بھی سود سے بچ نہیں سکے گا اگر وہ بچ بھی گیا تو اس کے غبار اثرات سے محفوظ نہیں رہ سکے گا۔
(سنن ابی داوُد، جلد دوم کتاب البیوع:3331)حضرت سلمان بن عمرو اپنے والد (عمرو) رضی اللہ عنہما سے ر وایت کرتے ہیں کہ حجۃ الوداع کے موقع پر میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا کہ سن لو زمانہ جاہلیت کے تمام سود کالعدم ہوگئے تم اپنے اصل زر کے حقدار ہو۔ تم کسی پر ظلم کرو نہ تم پر ظلم ہو ا۔ور سن لو کہ جاہلیت کے جتنے قتل ہوئے تھے وہ سب معاف ہوگئے اور سب سے پہلے میں حارث بن عبدالمطلب کا قتل معاف کرتا ہوں جو سویث میں دودھ پیتے تھے اور ہذیل نے انہیں قتل کردیا تھا۔ پھر فرمایا اے اللہ کیا میں نے پیغام حق پہنچادیا؟ انہوں نے کہا جی ہاں یہ بات تین بار کہی۔ آپ ﷺ نے تین بار کہا، اے اللہ گواہ رہنا۔
(سنن ابی داوُد، جلد دوم کتاب البیوع :3334)حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا۔ سونا سونے کے بدلے، خواہ وہ ڈلی کی صورت میں ہو یا سِکے کی شکل میں، چاندی چاندی کے بدلے، خواہ وہ ڈلی کی شکل میں ہو یا سِکے کی شکل میں، گندم گندم کے ہم وزن ،جو جو کے ہم وزن، کھجور کھجور کے بدلے میں ہم وزن، نمک نمک کے بدلے میں ہم وزن، پس جس نے زیادہ دیا یا زیادہ کا مطالبہ کیا تو وہ سود میں مبتلا ہوگیا۔ سونے کو چاندی کے بعوض بیچنے میں کوئی حرج نہیں جبکہ چاندی کی مقدار زیادہ اور نقد بنقد ہو جبکہ ادھار جائز نہیں۔ گندم کو جو کے بعوض فروخت کرنے میں کوئی حرج نہیں جبکہ جو زیادہ ہوں اور نقد بنقد ہو، رہا ادھار تو جائز نہیں۔
(سنن ابی داوُد، جلد دوم کتاب البیوع:3349)حضرت عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا سونا چاندی کے بدلے (بعض نسخوں میں سونے کے بدلے سونا) لینا سود ہے بجز نقد بنقد کے ،گندم کے بدلے گندم سود ہے ، بجز نقد بنقد کے ،کھجور کے بدلے کھجور سود ہے بجز نقد بنقد کے اور اسی طرح جو کے بدلے جو سود ہے بجز نقد بنقد کے۔
(سنن ابی داوُد، جلد دوم کتاب البیوع :3348)حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا جس نے اپنے مسلمان بھائی کے لئے (کسی معاملے میں) سفارش کی۔ پھر اگر اس شخص نے اس سفارش کرنے والے کو (سفارش کے عوض میں) کوئی ہدیہ پیش کیا اور اس نے وہ ہدیہ قبول کرلیا تو وہ سود کے دروازوں میں سے ایک بڑے دروازہ میں داخل ہوگیا ۔
(ابوداوُد) 7 |