حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک گنوار کھڑا ہوکر مسجد میں پیشاب کرنے لگا لوگوں نے اس کو للکارا۔ آنحضرت ﷺ نے فرمایا چھوڑو جانے دو اور جہاں اس نے پیشاب کیا ہے وہاں ایک بھرا ہوا پانی کا ڈول بہادو۔ کیونکہ تم لوگوں پر آسانی کرنے کو بھیجے گئے اور سختی کرنے کو نہیں بھیجے گئے۔
(بخاری، جلد اول کتاب الوضوء حدیث نمبر: 218)حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے میں رسول اکرم ﷺ کے ساتھ جارہا تھا اور آپ ﷺ اس دوران ایک نجرانی قسم کی چادر اوڑھے ہوئے تھے جس کے کنارے موٹے تھے۔ اچانک ایک اعرابی آیا اور اس نے آپ ﷺ کی چادر مبارک زور سے کھینچی۔ میں نے دیکھا اس کی وجہ سے آپؐ کی گردن پر نشان پڑ گیا۔ پھر کہنے لگا۔ اے محمد ﷺ آپؐ کے پاس جو اللہ کا مال ہے اس میں سے مجھے دینے کا حکم دیجئے۔ رسول اکرم ﷺ اس کی طرف متوجہ ہوکر ہنسے اور اس کو مال دینے کا حکم دیا۔
(مسلم ، کتاب الزکوۃ )حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے حضرت معاویہ رضی اﷲ عنہ کوفہ آئے اور کہا رسول اللہ ﷺ نہ ہی طبعاً بد گوئی کرتے تھے اور نہ ہی تکلفاً ۔ر سول کریم ﷺ نے فرمایا تم میں سے اچھے وہ لوگ ہیں جن کے اخلاق اچھے ہیں۔
(مسلم ، کتاب الفضائل :751)حضرت نواس بن سمعان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے میں نے رسول کریم ﷺ سے نیکی اور گناہ کے متعلق سوال کیا۔ آپؐ نے فرمایا اچھے اخلاق کامظاہرہ کرنا نیکی ہے اور گناہ وہ چیز ہے جو تمہارے دل میں کھٹکتی رہے اور تم یہ ناپسند کرو کہ لوگوں کو یہ بات معلوم ہو۔
(مسلم ، کتاب البر والصلۃ )حضرت ابی ذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول کریم ﷺ نے فرمایا: کسی نیکی کو کم تر نہ جانو، خواہ اپنے بھائی کے ساتھ خوش اخلاقی سے ملنا ہو۔
(مسلم ، کتاب البر والصلۃ)حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا مومنوں میں سب سے کامل ایمان اس شخص کا ہے جس کا اخلاق ان سب سے بہتر ہے۔
(سنن ابی داوُد، جلد سوئم کتاب السنۃ :4682)حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاسے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ مومن شخص اپنے حسن اخلاق کی وجہ سے روزہ دار اور تہجد گزار کے مقام کو پالیتا ہے۔
(سنن ابی داوُد ،جلد سوئم کتاب الادب :4798)حضرت ابو درداء رضی اللہ عنہ نبی کریم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپؐ نے فرمایا میزان (ترازو) میں حسن اخلاق سے بڑھ کر کوئی عمل زیادہ ثقیل (وزن) نہیں۔
(سنن ابی داوُد ،جلد سوئم کتاب الادب :4799)حضرت عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا یقیناًاللہ تعالیٰ (اپنی مخلوق پر) رفیق (لطف و کرم اور نرمی کرنے والا) ہے نرمی کو پسند کرتا ہے اورنرمی پر جوکچھ عطا کرتا ہے وہ سختی پر نہیں دیتا۔
(سنن ابی داوُد، جلد سوئم کتاب الادب :4807)حضرت شریح بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے صحرا کے متعلق دریافت کیا کہ وہاں جانا اور قیام کرنا کیسا ہے۔ انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ ان نالوں کی طرف صحرا میں جایا کرتے تھے۔ ایک مرتبہ آپؐ نے صحرا جانے کا ارادہ کیا تو آپؐ نے صدقہ کے اونٹوں میں سے ایک اونٹنی بھیجی جس پر ابھی تک کسی نے سواری نہیں کی تھی۔ پس آپؐ نے مجھے فرمایا اے عائشہ رضی اللہ عنہا ! نرمی اختیار کیا کرو کیونکہ جس چیز میں نرمی ہوگی یہ اسے مزیّن بنادے گی اور جس چیز سے اسے نکال لیا جائے تو یہ اسے عیب دار بنادیتی ہے۔
(سنن ابی داوُد ،جلد سوئم کتاب الادب :4808)« Previous 12345 Next » 48 |