جہاد فی سبیل اللہ

  • حضرت ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے نبی کریم ﷺ سے یہ سوال کیا گیا کہ اللہ عزوجل کی راہ میں جہاد کے برابر بھی کوئی عبادت ہے؟ آپؐ نے فرمایا تم اس عبادت کی استطاعت نہیں رکھتے۔ صحابہ کرامؓ نے یہی سوال بار بار دہرایا۔ آپ ﷺ نے ہر بار فرمایا تم اس کی طاقت نہیں رکھتے ، تیسری بار فرمایا۔ اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والا جہاد سے واپسی تک اس شخص کی طرح ہے جو روزہ دار ہو ،قیام کرنے والا ہو،اللہ کی ہر آیت پر عمل کرنے والا ہو،روزہ اور نماز سے تھکتا یا اکتاتا نہ ہو۔

    (مسلم ، کتاب الامارۃ)
  • حضرت ابی سعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول کریم ﷺ نے فرمایا اے ابو سعید جو شخص اللہ کے ربّ ہونے پر راضی ہوگیا اور اسلام کے دین اور محمد ﷺ کے نبی ہونے پر راضی ہوگیا اس کے لئے جنت واجب ہوگئی ۔پھر فرمایا ایک بات اور بھی ہے جس کی وجہ سے بندے کے 100 درجات بلند ہوتے ہیں اور ہر دو درجوں میں زمین اور آسمان جتنا فاصلہ ہے۔ میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسولؐ وہ درجہ کس چیز سے ملتا ہے ؟ آپؐ نے فرمایا جہاد فی سبیل اللہ سے ،جہاد فی سبیل اللہ سے۔

    (مسلم ، کتاب الامارۃ)
  • حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول کریم ﷺ نے فرمایا قرض کے سوا شہید کا ہر گناہ معاف کردیا جاتا ہے۔

    (مسلم ، کتاب الامارۃ)
  • حضرت مسروق ؒ سے روایت ہے ہم نے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے اس آیت کی تفسیر معلوم کی (ترجمہ) وہ لوگ جو اللہ کی راہ میں قتل کئے جاتے ہیں ، ان کو مردہ گمان مت کرو بلکہ وہ اپنے رب کے پاس زندہ ہیں ان کو رزق دیا جاتا ہے (ال عمران ۳:آیت ۱۶۹) ۔تو انہوں نے جواب دیا ہم نے بھی اس کو رسول کریم ﷺ سے دریافت کیا تھا تو آپؐ نے یہ فرمایا روحیں سبز پرندوں کے پیٹوں میں رہتی ہیں۔ ان کے لئے عرش میں قندیلیں لٹکی ہوتی ہیں وہ روحیں جنت میں جہاں چاہیں چرتی پھرتی ہیں۔ پھر اِن قندیلوں کی طرف لوٹ آتی ہیں۔ ان کا ربّ ان کی طرف متوجہ ہو کر فرماتا ہے کیا تم کو کسی چیز کی خواہش ہیں؟ وہ کہتی ہیں کہ ہم کو کسی چیز کی خواہش ہوسکتی ہے ،ہم جہاں چاہتے ہیں جنت میں چرتے پھرتے ہیں۔ 3 بار اللہ تعالیٰ یہی دریافت فرماتے ہیں کیا تم کو کسی چیز کی خواہش ہے؟ جب روحیں دیکھتی ہیں کہ ان کو جواب کے بغیر نہیں چھوڑا جا رہا تو وہ کہتی ہیں۔ اے ہمارے رب ہم یہ چاہتے ہیں کہ ہماری روحوں کو ہمارے (انسانی ) جسموں میں لوٹا دیا جائے تاکہ ہم دوبارہ آپ کی راہ میں شہید کئے جائیں ۔پھر جب اللہ تعالیٰ دیکھیں گے کہ ان کو کوئی حاجت نہیں ہے تو پھر ان کو چھوڑ دیا جائے گا۔

    (مسلم ، کتاب الامارۃ)
  • حضرت ابی سعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ایک شخص نے پوچھا اے اللہ کے رسول ﷺ لوگوں میں سب سے زیادہ افضل کون ہے؟ آپؐ نے فرمایا وہ مومن جو اللہ کی راہ میں اپنی جان اور مال کے ساتھ جہاد کرے۔ اس نے پوچھا پھر کون؟ آپؐ نے فرمایا پھر وہ شخص جو پہاڑ کی گھاٹیوں میں کسی گھاٹی میں تنہا بیٹھ کر اللہ تعالیٰ کی عبادت کرے اور لوگوں کو اپنے شر سے محفوظ رکھے۔

    (سنن ابی داوُد، جلد دوم کتاب ، الجہاد (2485 ) (مسلم ، کتاب الامارۃ)
  • حضرت براء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انصاری کے قبیلہ بنو نبیت کے ایک آدمی نے رسول کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور بے شک آپؐ اس کے بندے اور رسول ہیں پھر جنگ کے میدان میں بڑھا اور لڑنا شروع کردیا۔یہاں تک کہ شہید کردیا گیا ۔ رسول کریم ﷺ نے فرمایا اس آدمی نے عمل کم کیا اور ثواب زیادہ دیا گیا۔

    (مسلم، کتاب الامارۃ)
  • حضرت ابی موسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ۔ رسول کریم ﷺ سے یہ سوال کیا گیا کہ ایک شخص شجاعت کے لئے لڑتا ہے، ایک شخص تعصب کی وجہ سے لڑتا ہے اور ایک شخص نمود و نمائش کیلئے لڑتا ہے ان میں سے اللہ تعالیٰ کی راہ میں لڑنے والا کون ہے؟ رسول کریم ﷺ نے فرمایا جو شخص اللہ کے دین کی سربلندی کے لئے لڑے در حقیقت وہی اللہ تعالیٰ کیلئے لڑنے والا ہے۔

    (بخاری، جلد اوّل، کتاب العلم، حدیث نمبر 123 ) (مسلم ، کتاب الامارۃ)
  • حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول کریم ﷺ نے فرمایا جو شخص اس حال میں فوت ہوا کہ اس نے نہ جہاد کیا اور نہ ہی جہاد کی تمنا کی تو اس کی موت نفاق کی ایک شعبہ پر ہوگی۔

    (مسلم ، کتاب الامارۃ)
  • حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے آپ ﷺ نے فرمایا مدینہ میں کچھ لوگ ایسے ہیں کہ تم جس جگہ سے گزرتے ہو یا جس وادی کو طے کرتے ہو وہ تمہارے ساتھ (ثواب کے اعتبار سے شریک ) ہوتے ہیں کیونکہ وہ اپنے مرض کی وجہ تمہارے ساتھ (نیکی کے کاموں میں) نہیں جاسکے۔

    (مسلم، کتاب الامارۃ)
  • حضرت سلمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول کریم ﷺنے فرمایا ایک دن یا ایک رات مسلمانوں کی سرحد پر پہرہ دینا ایک ماہ کے روز وں اور راتوں کے قیام سے بہتر ہے اور اگر وہ پہرہ دینے والا شخص مرگیا تو اس کا وہ عمل جاری رہے گا اس کا رزق جاری کیا جائے گا۔ اور اس کی قبر کو فتنوں سے محفوظ کردیا جائے گا۔

    (مسلم ، کتاب الامارۃ)
« Previous 123456 Next » 

57

اعتقاد

نیکیاں

حقوق ومعاشرت

منکرات

شان رسول ﷺ

فضائل

دعا ئیں

متفرق