حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سُنا کہ جب تم میت کی نماز جنازہ پڑھو تو اخلا ص سے اس کے حق میں دُعا (مغفرت )کرو۔
(سنن ابی داوُد، جلد دوم کتاب الجنائز (3199حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ کالے رنگ کی ایک عور ت یا مرد مسجد کی صفائی کیا کرتا تھا۔ پس ایک دن نبی ﷺ نے اسے نہ دیکھا تو اس کے متعلق دریافت کیا آپؐ کو بتایا گیا کہ وہ فوت ہوگیا ہے پس آپؐ نے فرمایا تم نے اس کے متعلق مجھے کیوں نہیں بتایا تھا؟ پھر فرمایا: مجھے اس کی قبر بتاؤ ا نہوں نے آپ ؐ کو اس کی قبربتائی تو آپؐ نے وہاں اس کی نماز جنازہ پڑھی۔
(سنن ابی داوُد، جلد دوم، کتاب الجنائز (3203حضرت المطلب (ابن ابی وادعتہ ابو عبداللہ المدنیؒ ) بیان کرتے ہیں کہ جب عثمان بن مظعون رضی اللہ عنہ فوت ہوئے تو ان کا جنازہ لایا گیا اور انہیں دفن کیا گیا تو نبی کریم ﷺ نے ایک شخص کو پتھر لانے کا حکم دیا لیکن وہ اسے نہ اُٹھا سکے تو رسول اللہ ﷺ بنفس نفیس اس کی طرف گئے اور اپنی آستینیں چڑھائیں کثیر بیان کرتے ہیں کہ مطلب نے کہا اس شخص نے کہا جس نے مجھے رسول ﷺسے خبر بیان کی انہوں نے کہا کہ گویا میں رسول اللہ ﷺ کے بازؤں کی سفیدی دیکھ رہا ہوں ، جب آپؐ نے ان سے آستینیں چڑھائی ، پھر آپ ؐ نے اس پتھر کو اٹھایا اور ان کے سرہانے رکھ دیا اور فرمایا اس پتھر کے ذریعے میں اپنے بھائی (عثمان بن مظعون) کی قبر کو پہچان لوں گا اور میرے اہل خانہ سے جو شخص فوت ہوگا میں اسے اس کے نزدیک دفن کروں گا۔
(سنن ابی داوُد، جلد دوم، کتاب الجنائز (3206حضرت جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی ﷺ سے سنا کہ آپؐ نے قبر پر بیٹھنے ، اسے چونا گچ (پختہ) کرنے اور اس پر عمارت بنانے سے منع فرمایا ہے۔
(سنن ابی داوُد، جلد دوم کتاب الجنائز (3225حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب نبی ﷺ میت کو دفن کرکے فارغ ہوجاتے تھے تو آپؐ وہاں کھڑے ہو جاتے تو فرماتے اپنے بھائی کے لئے مغفرت طلب کرو اور اس کے لئے ثابت قدمی کی دُعا کرو کیونکہ اب اس سے پوچھا جائے گا۔
(سنن ابی داوُد، جلد دوم کتاب الجنائز (3221حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اگر تم میں سے کوئی شخص آگ کے انگار پر بیٹھ جائے وہ اس کے کپڑے جلا ڈالے حتیٰ کہ اس کی جلد تک پہنچ جائے تو اس کے لئے قبر پر بیٹھنے سے یہ بہتر ہے۔
(سنن ابی داوُد، جلد دوم ، کتاب الجنائز (3228حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ کچھ لوگ رسول اللہ ﷺ کے پاس سے جنازہ لے کر گزرے تو انہوں نے اس (میت) کی خوبیاں بیان کیں تو آپؐ نے فرمایا جنت واجب ہوگئی پھر وہ دوسرا جنازہ لے کر گزرے تو انہوں نے اس کی برائیاں بیان کیں تو آپؐ نے فرمایا جہنم واجب ہوگئی پھر فرمایا تم ایک دوسرے پر گواہ ہو۔
(سنن ابی داوُد، جلد دوم کتاب الجنائز (3233حضرت مرثد بن عبداللہ یزنی ؒ سے روایت ہے کہ مالک بن ہبیرہ رضی اللہ عنہ نے کہا جب جنازے کی نماز پڑھتے اور اگر لوگ تھوڑے ہوتے تو ان کی تین صفیں کردیتے پھر کہتے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایاجس میت پر تین صفوں نے نماز پڑھی جنت اُس کے لئے واجب ہوگئی۔
(جامع ترمذی جلد اوّل، باب الجنائز (1028حضرت ابی سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب جنازہ دیکھو تم تو کھڑے ہوجاؤ جو جنازے کے ساتھ ہو وہ نہ بیٹھے جب تک جنازہ کندھوں سے نہ اتارا جائے۔
(جامع ترمذی ،جلد اول باب الجنائز :1043)حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا وہ شخص ہماری امت میں سے نہیں جو مصیبت کے وقت گریبان پھاڑے گال پیٹے اور کافروں کی طرح پکارے یعنی ناشکری کی باتیں کرے۔
(جامع ترمذی جلد اول باب الجنائز :999)« Previous 12345 Next » 42 |