عبداللہ بن برید اپنے والد (برید رضی اللہ عنہ) سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے وترحق (واجب) ہے۔ پس جو شخص وتر نہ پڑھے وہ ہم میں سے نہیں ہے آپؐ نے یہی کلمات تین بار دہرائے۔
(سنن ابی داوُد ،جلد اول کتاب الصلوۃ1419)حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا وتر ہر مسلمان پر واجب ہے پس جو شخص پانچ وتر پڑھنا چاہے وہ (پانچ) پڑھے۔ جسے تین وتر پڑھنا پسند ہو وہ تین پڑھے۔ اور جو ایک وتر پڑھنا چاہے تو وہ ایک پڑھے۔
(سنن ابی داوُد ،جلد اول کتاب الصلوۃ 1422)حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺ نے ابوبکر رضی اللہ عنہ سے دریافت کیا۔ تم وتر کب پڑھتے ہو؟ انہوں نے کہا: رات کے ابتدائی حصہ میں اور عمر رضی اللہ عنہ سے دریافت کیا تم وتر کب پڑھتے ہو؟ انہوں نے کہا میں رات کے آخری حصہ میں پڑھتا ہوں۔ پس آپؐ نے ابوبکر رضی اللہ عنہ سے متعلق فرمایا: انہوں نے احتیاط کو مدنظر رکھا اور عمر رضی اللہ عنہ کے متعلق فرمایا: انہوں نے عزیمت کو اختیار کیا۔
(سنن ابی داوُد ،جلد اول کتاب الصلوۃ 1434)حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: نمازوں کا کچھ حصہ (نوافل) گھروں میں پڑھا کرو اور انہیں (گھروں کو) قبرستان نہ بناؤ۔
(سنن ابی داوُد ، جلد اول کتاب الصلوۃ 1448)حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے مرد کی نماز کا حال نبی کریم ﷺ سے پوچھا تو آپؐ نے فرمایا جو نماز کھڑے ہوکر پڑھے تو افضل ہے اور جو بیٹھ کر پڑھے تو اس کو کھڑے ہوکر پڑھنے والے سے آدھا ثواب ہے۔
(جامع ترمذی، جلد اول باب الصلوۃ371)ا م المومنین حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو بیٹھ کر نفل پڑھتے ہوئے کبھی نہیں دیکھا یہاں تک کہ جب آپؐ کی وفات میں ایک سال رہ گیا تو آپؐ نفل بیٹھ کر پڑھتے تھے اس قدر ترتیل سے کوئی سورت یعنی ٹھہر ٹھہر کر مزا لے لے کر پڑھتے کہ وہ لمبی سے لمبی ہوجاتی۔
(جامع ترمذی ،جلد اول باب الصلوۃ 373-372)حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے میں شمار نہیں کرسکتا کہ میں نے حضرت ﷺ سے کتنی بار سنا۔ آپؐ مغرب کی دو سنتوں اور فجر کی سنتوں میں قل یا ایہا الکافرون او ر قل ہو اللہ احد پڑھتے۔
(جامع ترمذی ، جلد اول باب الصلوۃ 431)حضرت عبداللہ بن سلمان رحمۃ اللہ علیہ سے روایت ہے کہ ایک صحابی رضی اللہ عنہ نے مجھے بتایا کہ ہم لوگ جب خیبر فتح کرچکے تو لوگوں نے اپنا مال غنیمت نکالا جس میں مختلف سامان اور قیدی تھے اور خریدوفروخت شروع ہوگئی (کہ ہر شخص اپنی ضروریات خریدنے لگا اور دوسری زائد چیزیں فروخت کرنے لگا) اتنے میں ایک صحابی رضی اللہ عنہ حاضر خدمت ہوئے اور عرض کیا: یارسول اللہ! مجھے آج کی اس تجارت میں اس قدر نفع ہوا کہ یہاں تمام لوگوں میں سے کسی کو بھی اتنا نفع نہیں ہوا۔ رسول اللہ ﷺ نے تعجب سے پوچھا کہ کتنا کمایا؟ انہوں نے عرض کیا کہ میں سامان خریدتا رہا اور بیچتا رہا جس میں تین سو اوقیہ چاندی نفع میں بچی۔ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: میں تمہیں بہترین نفع حاصل کرنے والا شخص بتاتا ہوں۔ انہوں نے عرض کیا: یارسول اللہ! وہ نفع کیا ہے (جسے اس آدمی نے حاصل کیا)؟ ارشاد فرمایا: فرض نماز کے بعد دو رکعت نفل۔
(ابوداود)حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تمہاری سب سے افضل نماز وہی ہے جو گھر میں پڑھی جائے مگر فرض نماز اسکا جماعت کے ساتھ مسجد میں پڑھنا افضل ہے۔
(جامع ترمذی ،جلد اول باب الصلوۃ ۴۵۰)حضرت سعد بن اسحاق ؒ نے باپ سے اور وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں۔ نبی کریم ﷺ نے نماز مغرب پڑھی مسجد قبیلہ بنی عبد اشہل میں کچھ لوگ نفل پڑھنے کو کھڑے ہوئے تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا اس نماز کو گھر میں پڑھنے کو لازم جانو۔
(جامع ترمذی ،جلد اول باب السفر ۶۰۴)« Previous 1234 Next » 39 |