حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اکرم ﷺ نے فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی شخص سو جاتا ہے تو شیطان اس کی گدّی پر 3 گرہ لگاتا ہے ہر گرہ پر پھونک دیتا ہے کہ ابھی رات بہت لمبی ہے ۔ جب کوئی بیدار ہو کر اللہ کا ذکر کر تا ہے تو ایک گرہ کھل جاتی ہے اور جب وضو کرتا ہے تو دوسری گرہ کھل جاتی ہے جب مکمل نماز پڑھ لیتا ہے تو تمام گرہیں کھل جاتی ہے۔ پھر وہ صبح کو ہشاش بشاش اُٹھتا ہے ورنہ صبح کو سستی کے ساتھ اُٹھتا ہے ۔
(مسلم ، کتاب صلوٰۃ المسافر وقصر ھا )حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جب کوئی مسلمان باوضو اللہ کا ذکر کرتے ہوئے سوتا ہے پھر رات کو بڑ بڑا کر یا کروٹ بدلنے کی وجہ سے جاگ اُٹھتا ہے اور اللہ تعالیٰ سے دنیا و آخرت کی بھلائی کی دعا کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اسے وہی کچھ دے دیتا ہے۔
(سنن ابی داوُ د ، جلد سوئم، کتاب الادب (5042حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے پیشاب کیا ، حضرت عمر رضی اللہ عنہ ایک کوزہ پیچھے لے کر کھڑے ہوئے۔ آپؐ نے پوچھا اے عمرکیا ہے؟ تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا وضو کے لئے پانی ہے۔ آپؐ نے فرمایا مجھے ایسا حکم نہیں ہوا جب میں پیشاب کروں تو وضو بھی کرو ں اور اگر میں ایسا کروں تو میری (اُمت پر) واجب ہو جائیگا۔
(سن ابی داوُ د، جلد اوّل، کتاب طہارت(42حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ تم میں سے کسی کی نماز قبول نہیں کرتا جو کہ وضو کے بغیر ہو یہاں تک کہ وضو کرے۔
(سنن ابی داوُ د، جلد اوّل، کتاب طہارت (60محمد ابو غطیف ھذلی ؒ نے کہا کہ میں عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کے پاس تھا ظہر کی اذان ہوئی۔ انہوں نے وضو کیا اور نماز پڑی۔ پھر عصر کی اذان ہوئی پھر انہوں نے وضو کیا ۔میں نے اُن سے کہا اب نیا وضو کرنے کا کیا سبب ہے؟ انہوں نے کہا رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو کوئی وضو پر وضو کرے تو اللہ جل جلالہ ، اس کے لئے دس نیکیاں لکھے گا۔
(سنن ابی داوُد، جلد اول، کتاب طہارت (62حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایااس کی نماز نہ ہوگی جس کا وضو نہیں ہے اور اس کا وضو نہ ہوگا جس نے اس پر اللہ کا نام نہ لیا ( یعنی بسم اللہ نہ کہا) ۔
(سنن ابی داوُد، جلد اول ، کتاب الطہارت (101حضرت حمران بن ابان ؒ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کو دیکھا آپ نے وضو کیا تو پہلے اپنے دونوں ہاتھوں پر پانی ڈالا، پھر منہ کو تین بار دھویا، اور داہنے ہاتھ کو کہنی تک تین بار دھویا ، پھر بایاں ہاتھ اسی طرح ، پھر سر پر مسح کیا ، پھر داہنا پاؤں تین بار دھویا، پھر اسی طرح بایاں پاؤں، پھر کہا میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا اسی طرح آپؐ نے وضو کیا ۔اس کے بعدفرمایا جو شخص اس طرح وضو کرے پھر دو رکعتیں (تحیۃالوضو) پڑھے ان میں دُنیا کا کچھ خیال اور وسوسہ نہ آئے تو اللہ جل جلالہ ، اس کے اگلے گناہوں کو بخش دے گا۔
(سنن ابی داوُد ، جلد اوّل، کتاب طہارت(106حضرت خالد ؒ نبی ﷺ کے بعض اصحاب سے روایت کرتے ہیں کہ نبی ﷺ نے ایک آدمی کو نماز پڑھتے ہوئے دیکھا جس کا پاؤں درہم کی مقدار کے برابر خشک رہ گیا تھا ۔ نبی ﷺ نے اسے وضو اور نماز دونوں لوٹانے کا حکم فرمایا۔
(سنن ابی داوُد، جلد اوّل، کتاب طہارت (175حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے اپنی ایک بیوی کا بوسہ لیا۔ پھر نماز کے لئے تشریف لے گئے اور آپؐ نے (نیا) وضو نہیں کیا۔ عروہؓ کہتے ہیں میں نے کہاوہ (بیوی) آپ ہی ہیں تو وہ مسکرا دیں۔
(سنن ابی داوُد، جلد اوّل، کتاب طہارت (179حضرت جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کا آخری عمل یہ تھا کہ آگ کی پکی ہوئی چیز کھا کر وضو نہیں کرتے تھے۔
(سنن ابی داوُد، جلد اوّل، کتاب طہارت(192« Previous 12345 Next » 41 |