حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا۔ سونا سونے کے بدلے، خواہ وہ ڈلی کی صورت میں ہو یا سِکے کی شکل میں، چاندی چاندی کے بدلے، خواہ وہ ڈلی کی شکل میں ہو یا سِکے کی شکل میں، گندم گندم کے ہم وزن ،جو جو کے ہم وزن، کھجور کھجور کے بدلے میں ہم وزن، نمک نمک کے بدلے میں ہم وزن، پس جس نے زیادہ دیا یا زیادہ کا مطالبہ کیا تو وہ سود میں مبتلا ہوگیا۔ سونے کو چاندی کے بعوض بیچنے میں کوئی حرج نہیں جبکہ چاندی کی مقدار زیادہ اور نقد بنقد ہو جبکہ ادھار جائز نہیں۔ گندم کو جو کے بعوض فروخت کرنے میں کوئی حرج نہیں جبکہ جو زیادہ ہوں اور نقد بنقد ہو، رہا ادھار تو جائز نہیں۔
(سنن ابی داوُد، جلد دوم کتاب البیوع:3349)