صدقہ/ انفاق فی سبیل اللہ

  • حضرت ام بجیدرضی اللہ عنہ جنھوں نے رسول ﷺکی بیعت کی تھی۔انہوں نے کہا :اے اللہ کے رسول ﷺ !مسکین میرے دروازے پر آتاہے تو میرے پاس تو اسے دینے کے لیے کوئی چیز نہیں ہوتی (تومیں کیاکروں ؟)پس رسولﷺ نے اسے فرمایا اگر تیرے پاس اسے دینے کے لیے جلے ہوئے کُھر کے سوا کچھ بھی نہ ہو تو وہی اس کے ہاتھ میں دے دے۔

    (سنن ابی داوُد، جلد اول کتاب الزکوٰۃ :1667)
  • حضرت جابربن عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول ﷺ کے پاس تھے کہ ایک آدمی انڈے کے برا بر سونا لے کر آپ ﷺ کی خدمت میں حاضرہوا تو اس نے کہا اے اللہ کے رسول !مجھے یہ سو نے کی کان سے ملا ہے آپ ﷺ اسے بطور صدقہ قبول فر مائیں اور اس کے علاوہ میرے پاس مال بھی نہیں ہے۔ پس آپ ﷺ نے اس سے منہ پھیر لیا تووہ شخص آپ ﷺ داہنی طرف سے آیا اور وہی بات دہرائی . آپ ﷺنے پھر اعراض فر ما یا . تو وہ شخص آپکی بائیں طرف سے حاضر ہوا تو رسو ل ﷺنے پھر اعراض فرمایا ،پھر وہ آپ ﷺکے پیچھے سے حاضر ہوا تو رسول ﷺنے اسے لے کر پھینک دیا اگر وہ اس کو لگ جاتا تو اسے زخمی کر دیتا ۔ پس رسول ﷺ نے فرمایا . تم میں سے کوئی شخص اپنا مال لے کر آجاتا ہے اور کہتا ہے کہ یہ صدقہ ہے اور پھر بیٹھ کر لوگوں کے سامنے ہاتھ پھیلاتا ہے بہتر صدقہ وہ ہے جس کو ادا کرنے والا بعد میں بھی مالدار (غنی) رہے ۔

    (سنن ابی داوُد ،جلد اول کتاب الزکوٰۃ:1673)
  • حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا اے اللہ کے رسول ﷺ ! میری والدہ فوت ہوگئی ہیں ان کے لیے کو نسا صدقہ افضل ہے ؟ آپ ﷺنے فرما یا پانی ، پس انہوں نے ایک کنواں کھدوایا اور کہا یہ ام سعد کے لیے ہے(یعنی ان کے ایصال ثواب کے لیے) ۔

    (سنن ابی داوُد ،جلد اول کتاب الزکوٰۃ :1681)
  • حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا! جو کوئی مسلمان کسی دوسرے ضرورت مند (ننگے) مسلما ن کو لباس پہنائے تو اللہ تعالیٰ اسے جنت کا سبز لباس پہنائے گا ۔اور اگر کوئی مسلمان کسی بھوکے مسلمان کو کھاناکھلائے تو اللہ تعالیٰ اسے جنت کے میوے کھلائے گا ۔اور جو کوئی مسلمان ۔سی پیاسے مسلمان کو پانی پلائے گا تو اللہ عزوجل اسے جنت کی خالص(سیل بند) شراب پلائے گا ا

    (سنن ابی داوُد ،جلد اول کتاب الزکوٰۃ :1682)
  • حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺنے صدقہ کا حکم فرمایا تو ایک شخص نے کہا :اللہ کے رسول ﷺ!میرے پاس ایک دینار ہے فر مایا اپنی ذات پر خرچ کر ، اس نے کہا میرے پاس ایک اور دینارہے آپ ﷺ نے فرمایا اپنے بیٹے پر خرچ کر ، اس نے کہا میرے پاس ایک اور بھی ہے آپ ﷺ نے فرمایا اپنی بیوی پر خرچ کر، اس نے کہا میرے پاس ایک اور بھی ہے آپ ﷺ نے فرمایا اسے اپنے خادم پر خرچ کر ، اس نے میرے پا س ایک اور بھی ہے آپ ﷺ نے فرمایا تو زیادہ جانتا ہے ،کہ کہاں خرچ کرنا ہے

    (سنن ابی داوُد ،جلد اول کتاب الزکوٰۃ :1691)
  • حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے بہت سے مساکین کے بارے نبی ﷺ سے ذکر کیا . ابوداؤد بیان کرتے ہیں :دوسری روایت میں ہے کہ انہوں نے (جس قدر )صدقہ (کیا تھا اس کے متعلق نبی ﷺ سے)ذکر کیا تو رسول ﷺ نے انہیں فرمایا عطا کرتے ( دیتے)وقت گنتی نہ کیا کرے ،ورنہ تمہیں بھی شمار کر کے دیاجائیگا یا دے ، شمار نہ کر ورنہ تمہیں بھی شمار کر کے حساب سے دیا جائے گا ۔

    (سنن ابی داوُد، جلد اول کتاب الزکوٰۃ :1700)
  • حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول ﷺ نے فرمایا بیشک صدقہ پرور دگار کے غضب کو بجھادیتا ہے اور بری حالت میں مرنے کو دور کر دیتاہے .

    (جامع ترمذی ،جلد اول باب الزکوٰۃ :663)
  • حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک مرد نے کہا یا رسول ﷺ میری ماں مر گئی ہے اگر میں اس کی طرف سے صدقہ دوں تو کیا اس کو فائدہ دے گا تو آپ ﷺ نے فرمایا ہا ں۔ تو اس نے عرض کیا میرا ایک باغ ہے تو میں آپ ﷺ کو گواہ کرتا ہوں کہ میں نے اس کی طرف سے صدقہ کر دیا ۔

    (جامع ترمذی، جلد اول باب الزکوٰۃ :669)
  • حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا افضل دینار وہ دینار ہے کہ اس کو آدمی اپنے بیوی بچوں پر خرچ کرتا ہے اور وہ دینار کہ آدمی اس کو اللہ کی راہ میں (جہاد میں )اپنے جانور پر خرچ کرتا ہے (اور)وہ دینار کہ اسکو آدمی اپنے رفیقوں پر خرچ کرتاہے ۔ ابو قلابہ نے بیوی بچوں کا ذکر کیا پھر کہا کس آدمی کو اس شخص سے زیادہ ثواب ہوگا جو اپنے چھوٹے بچوں پر خرچ کرتا ہے (اور) اللہ اس کی وجہ سے ان کو محنت سے بچاتا ہے اور اللہ تعالیٰ اس کی وجہ سے ان کو بے پروا کرتا ہے ۔

    (جامع تر مذی، جلد اول باب البر والصلۃ حدیث نمبر :1966)
  • حضرت اسماء بنت ابی بکررضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول ﷺ سے عرض کی میرے پاس کوئی چیز نہیں ہے مگر میرے پاس جو زبیر لائے یعنی جو کچھ ہے ان کی کمائی ہے میں اس میں سے کیا دوں (یعنی صدقات و خیرات )آپ ﷺ نے فرمایا ہاں! مت گرہ لگا ورنہ تجھ پر گرہ لگائی جائے گی (یعنی تو خلق کو نہ دے گی تو خدا تجھے نہ دے گا)۔

    (جامع ترمذ ی ،جلد اول باب البروا لصلۃ :1960)
« Previous 123456 Next » 

58

اعتقاد

نیکیاں

حقوق ومعاشرت

منکرات

شان رسول ﷺ

فضائل

دعا ئیں

متفرق