حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: جو شخص استغفار کرتا رہتا ہے وہ گناہ پر اڑنے والا شمار نہیں ہوتا اگرچہ دن میں ستر مرتبہ گناہ کرے۔
(ابوداوُد)حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: جب دو مسلمان ملاقات کے وقت مصافحہ کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کی تعریف کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ سے مغفرت طلب کرتے ہیں (مثلا الحمدللہ، یغفراللہ لنا ولکم کہتے ہیں) تو ان کی مغفرت کردی جاتی ہے۔
(ابوداوُد)حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ رات بھر اپنی رحمت کا ہاتھ بڑھائے رکھتے ہیں تاکہ دن کا گناہگار رات کو توبہ کرلے اور دن بھر اپنی رحمت کا ہاتھ بڑھائے رکھتے ہیں تاکہ رات کا گناہ گار دن میں توبہ کرلے (اور یہ سلسلہ جاری رہے گا) یہاں تک کہ سورج مغرب سے نکلے۔ (اس کے بعد توبہ قبول نہیں ہوگی)۔
(مسلم)حضرت اغر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: لوگو! اللہ تعالیٰ کے سامنے توبہ کیا کرو اس لئے کہ میں خود دن میں سو مرتبہ اللہ تعالیٰ کے سامنے توبہ کرتا ہوں۔
(مسلم)حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ ایک شخص رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کہنے لگے: ہائے میرے گناہ! ہائے میرے گناہ! اس نے یہ دو یا تین مرتبہ کہا۔ رسول اللہ ﷺ نے اس سے ارشاد فرمایا: تم کہو  اللہم مغفرتک اوسع من ذنوبی ورحمتک ارجی عندی من عملی۔  اللہ! آپ کی مغفرت میرے گناہوں سے بہت زیادہ وسیع ہے اور میں اپنے عمل سے زیادہ آپ کی رحمت کا امیدوار ہوں۔ اس شخص نے یہ کلمات کہے۔ آ پ ﷺ نے ارشاد فرمایا: پھر کہو، اس نے پھر کہے۔ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: پھر کہو اس نے تیسری مرتبہ بھی یہ کلمات کہے۔ اس کے بعد آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: اٹھ جاؤ اللہ تعالیٰ نے تمہاری مغفرت فرمادی۔
(مستدرک حاکم)« Previous 12 Next » 15 |