حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا قرض کے علاوہ شہید کے سارے گناہ معاف کردیئے جائیں گے۔
(مسلم)حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ایک دن رسول اللہ ﷺ مسجد میں تشریف لائے تو آپ کی نظر ایک انصاری شخص پر پڑی جن کا نام ابوامامہ تھا۔ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا ابو امامہ کیا بات ہے میں تمہیں نماز کے وقت کے علاوہ مسجد میں (الگ تھلگ) بیٹھا ہوا دیکھ رہا ہوں؟ حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا یارسول اللہ مجھے غموں اور قرضوں نے گھیر رکھا ہے۔ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: کیا میں تمہیں ایک دعا نہ سکھلادوں جب تم اس کو کہو گے تو اللہ تعالیٰ تمہارے غم دور کردینگے اور تمہارا قرض اتروا دیں گے؟ حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: یارسول اللہ ضرور سکھادیں۔ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا صبح و شام یہ دعا پڑھا کرو۔
اللہم انی اعوذبک من الہم و الحزن واعوذبک من العجز والکسل واعوذبک من الجبن والبخل واعوذبک من غلبۃ الدین وقہر الرجال۔
(ترجمہ: یا اللہ میں فکر اور غم سے آپ کی پناہ لیتا ہوں اور میں بے بسی اور سستی سے آپ کی پناہ لیتا ہوں اور میں کنجوسی اور بزدلی سے آپ کی پناہ لیتا ہوں اور میں قرض کے بوجھ میں دبنے سے اور لوگوں کے میرے اوپر دباؤ سے آپ کی پناہ لیتا ہوں)۔ حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں میں نے صبح و شام اس دعا کو پڑھا تو اللہ تعالیٰ نے میرے غم دور کردیئے اور میرا سارا قرضہ بھی ادا کروادیا۔
حضرت ابوقتادہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا جو شخص یہ چاہتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کو قیامت کے دن کی تکلیفوں سے بچالیں تو اس کو چاہئے کہ تنگدست کو (جس پر اس کا قرض وغیرہ ہو) مہلت دے دے یا (اپنا پورا مطالبہ یا اس کا کچھ حصہ) معاف کردے۔
(مسلم)حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا مومن کی روح اس کے قرضہ کی وجہ سے معلق رہتی ہے (راحت و رحمت کی اس منزل تک نہیں پہنچتی جس کا نیک لوگوں سے وعدہ ہے) جب تک کہ اس کا قرضہ نہ ادا کردیا جائے۔
(ترمذی)حضرت ابو وائل رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ایک مکاتب (غلام) نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوکر عرض کیا: میں (بدل کتابت میں) طے شدہ مال ادا نہیں کرپارہا۔ آپ اس بارے میں میری مدد فرمائیں۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا کیا میں تمہیں وہ کلمات نہ سکھلادوں جو مجھے رسول اللہ ﷺ نے سکھائے تھے؟ اگر تم پر (یمن کے) صیِر پہاڑ کے برابر بھی قرض ہو تو بھی اللہ تعالیٰ اس قرض کو ادا کرادینگے۔ تم یہ دعا پڑھا کرو۔
 اللہم اکفنی بحلالک عن حرامک واغننی بفضلک وعمن سواک ۔
ترجمہ : یا اللہ مجھے اپنا حلال رزق دے کر حرام سے بچالیجئے اور مجھے اپنے فضل و کرم سے اپنے غیر سے بے نیاز کردیجئے۔
حضرت علی رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اکرم ﷺ نے مجھے یہ دعائیہ کلمات سکھائے اور فرمایا یہ پڑھنے سے اگر تجھ پر بہت بڑے پہاڑ کے برابر بھی قرض ہوگا تو اللہ رب العزت تم سے اس قرض کو ادا کرادیں گے۔  اللہم اکفننی بحلالک عن حرامک واغننی بفضلک عمن سواک۔  اے اللہ مجھے حلال آمدنی دے کر، حرام سے محفوظ رکھئے اور مجھے اپنے فضل کے ساتھ اپنے علاوہ دوسروں سے مستغنی کردیجئے۔
(ترمذی )« Previous 123 Next » 26 |