حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے دوزخ کے ذکر کے وقت ارشاد فرمایا دوزخی لوگوں میں ہر سخت طبیعت، فربہ بدن اترا کر چلنے والا، متکبر، مال و دولت کو خوب جمع کرنے والا اور (پھر) اس کو خوب روک کر رکھنے والا( یعنی سائل کو نہ دینے والا) ہے اور جنتی لوگ وہ ہیں جو کمزور ہوں یعنی انکا رویہ لوگوں کے ساتھ عاجزی کا ہو، وہ دبائے جاتے ہوں( یعنی لوگ انہیں کمزور سمجھ کر دباتے ہوں)۔
(مسند احمد، مجمع الزوائد)حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا وہ شخص جنت میں نہیں جائے گا جس کے دل میں ذر ہ برابر بھی تکبر ہو۔
(مسلم)حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا جو شخص اس بات کو پسند کرتا ہو کہ لوگ اس (کی تعظیم) کے لئے کھڑے رہیں وہ اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنالے۔
(ترمذی)حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ صحابہ کے نزدیک کوئی شخص بھی رسول اللہ ﷺ سے زیادہ محبوب نہیں تھا۔ اس کے باوجود وہ رسول اللہ ﷺ کو دیکھ کر کھڑے نہیں ہوتے تھے کیونکہ وہ جانتے تھے کہ آپ ﷺ اس کو ناپسند فرماتے ہیں۔
(ترمذی)« Previous 12 Next » 14 |