قتل

  • حضرت سعید بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا جو آدمی اپنے دین، اپنی جان، اپنے مال اور اپنے گھر والوں کی حفاظت کرتے وقت مارا گیا تو وہ شہید ہے۔

    (ترمذی، ابوداوُد، نسائی )
  • حضرت ابی سعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا اگر آسمان و زمین والے سب مل کر کسی مومن کے ناحق قتل میں شریک ہوجائیں تو اللہ رب العزت ان تمام کو منہ کے بل جہنم میں ڈال دیں گے۔

    (ترمذی)
  • حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا مقتول قیامت کے دن قاتل کو لے کر آئے گا اس کی پیشانی اور اس کا سر اس کے ہاتھ میں ہوگا اور اس کی رگوں سے خون بہہ رہا ہوگا اور کہے گا۔ اے میرے رب، یہ میرا قاتل ہے یہاں تک کہ وہ اس کو عرش کے قریب لے جائے گا۔ (پھر قاتل کو جہنم میں ڈال دیا جائے گا)۔

    (ترمذی، نسائی )
  • حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک یہودی عورت نبی اکرم ﷺ کو گالیاں دیا کرتی تھی اور آپ ﷺ میں عیب نکالا کرتی تھی ایک آدمی نے اس کا اتنا گلا دبایا کہ وہ مرگئی۔ رسول اکرم ﷺ نے اس کے خون کا بدلہ نہیں دلوایا۔

    (ابوداوُد)
  • حضرت ابی موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا میری یہ امت، امت مرحومہ ہے (یعنی اس پر بالخصوص رحمت کی گئی ہے) آخرت میں اس پر شدید عذاب نہیں ہوگا، دنیا میں اس کا عذاب فتنہ، زلزلہ اور ناحق قتل ہے۔

    (ابوداوُد)
  • حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا مسلمان کو گالی دینا بے دینی ہے اور قتل کرنا کفر ہے۔

    (بخاری)
  • حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: مومن کا قتل کیا جانا اللہ تعالیٰ کے نزدیک ساری دنیا کے ختم ہوجانے سے زیادہ بڑی بات ہے۔

    (نسائی)
  • حضرت ابودرداء رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہر گناہ کے بارے میں یہ امید ہے کہ اللہ تعالیٰ اسے معاف فرمادیں گے سوائے اس شخص کے (گناہ کے) جو شرک کی حالت میں مرا ہو یا اس مسلمان کے (گناہ کے) جس نے کسی مسلمان کو جان بوجھ کو قتل کیا ہو۔

    (ابوداوُد)
  • حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جس شخص نے کسی مومن کو قتل کیا اور اس کے قتل پر خوشی کا اظہار کیا اللہ تعالیٰ اس کے نہ فرض قبول فرمائیں گے نہ نفل۔

    (ابوداوُد)
  • حضرت ابوبکرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا جب دو مسلمان اپنی تلواریں لے کر ایک دوسرے کے سامنے آئیں (اور ان میں سے ایک دوسرے کو قتل کردے) تو قاتل اور مقتول دونوں (دوزخ کی) آگ میں ہونگے۔ حضرت ابوبکرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے یا کسی اور نے عرض کیا۔ یارسول اللہ! قاتل کا دوزخ میں جانا تو ظاہر ہے لیکن مقتول (دوزخ میں) کیوں جائے گا؟ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا اس لئے کہ اس نے بھی تو اپنے ساتھی کو قتل کرنے کا ارادہ کیا تھا۔

    (مسلم)
« Previous 123 Next » 

21

اعتقاد

نیکیاں

حقوق ومعاشرت

منکرات

شان رسول ﷺ

فضائل

دعا ئیں

متفرق