حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا تم میں سے کوئی تھوڑی سی نیکی کو بھی معمولی نہ سمجھے۔ اگر کوئی دوسری نیکی نہ ہوسکے تو یہ بھی نیکی ہے کہ اپنے بھائی کے ساتھ خندہ پیشانی سے مل لیا کرے۔ جب تم (پکانے کی غرض سے) گوشت خریدو یا سالن کی ہانڈی پکاؤ تو شوربہ بڑھادیا کرو اور اس میں سے کچھ نکال کر اپنے پڑوسی کو دے دیا کرو۔
(ترمذی)حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا وہ شخص جنت میں داخل نہ ہوسکے گا جس کی شرارتوں سے اس کا پڑوسی محفوظ نہ ہو۔
(مسلم)حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص اللہ تعالیٰ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو اس کے لئے لازم ہے کہ اپنے پڑوسی کے ساتھ اکرام کا معاملہ کرے۔ صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کیا: یارسول اللہ پڑوسی کا حق کیا ہے؟ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا اگر وہ تم سے کچھ مانگے تو اسے دو، اگر وہ تم سے مدد چاہے تو تم اس کی مدد کرو، اگر وہ اپنی ضرورت کے لئے قرض مانگے تو اسے قرض دو، اگر وہ تمہاری دعوت کرے تو اسے قبول کرو، اگر وہ بیمار ہوجائے تو اس کی بیمار پرسی کرو، اگر اس کا انتقال ہوجائے تو اس کے جنازے کے ساتھ جاؤ، اگر اسے کوئی مصیبت پہنچے تو اسے تسلی دو، اپنی ہانڈی میں گوشت پکنے کی مہک سے اسے تکلیف نہ پہنچاؤ (کیونکہ ہوسکتا ہے کہ تنگدستی کی وجہ سے وہ گوشت نہ پکاسکتا ہو) مگر یہ کہ اس میں سے کچھ اس کے گھر بھی بھیج دو اور اپنی عمارت اس کی عمارت سے اس طرح بلند نہ کرو کہ اس کے گھر کی ہوا رک جائے مگر یہ کہ اس کی اجازت سے ہو۔
(ترغیب)« Previous 12 Next » 13 |