اذان

  • حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا کہ جب اذان کی آواز سنو تو وہی کہو جو مؤذن کہتا ہے پھر مجھ پر درود بھیجو کیونکہ جو مجھ پر ایک بار درود بھیجتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس پر اپنی دس رحمتیں نازل فرماتا ہے اس کے بعد اللہ تعالیٰ سے میرے لئے وسیلہ کی دُعا مانگو ۔ وسیلہ جنت میں ایک ایسا مقام ہے جو اللہ تعالیٰ کے بندوں میں سے ایک بندے کو ملے گا ۔ اور جو کوئی میرے لئے وسیلہ (مقام محمود) کی دعا کرے گا، اس کے لئے میری شفاعت واجب ہوگی۔

    (مسلم ، کتاب الصلوٰۃ)
  • حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا۔ اذان سُن کر جو شخص یہ دعا مانگے گا۔ لَاَ اِلٰہَ اِلاَّا للّٰہَ وَحْدَہٗ لَآ شَرِےْکَ لَہٗ وَاَشْھَدُاَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ رَضِیتُ بِا اللّٰہِ رَ بَّا وَّ بِمُحَمَّدِ رَّسُوْلاًوّبِالْاِ سْلَامِ دِ یناً ترجمہ: میں اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اللہ اکیلا ہے اور اس کا کوئی شریک نہیں اور محمد ﷺاللہ کے بندے اور رسول ہیں میں اللہ کو رب مان کر محمد ﷺ کو رسول مان کر اور اسلام کو دین مان کر راضی ہوں تو اُس شخص کے تمام گناہ معاف کردےئے جائیں گے۔

    (مسلم ، کتاب الصلوٰۃ)
  • حضرت نافع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک اآندھی اور سردی والی رات آئی تو حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے نماز کی اذان دی اور کہا اَلَآ صَلُّو ا فِی الرِّحَالِ(اپنے اپنے گھروں میں نماز پڑھ لو) ۔ پھر کہا کہ رسول اکرم ﷺ مؤذن کو حکم دیا کرتے تھے کہ جب سردی اور بارش کی رات ہو تو اذان کے بعد اَلَآ صَلُّوا فِی الرِّحَال کہہ دیا کرو یعنی گھروں میں ہی نماز پڑھ لو۔

    (مسلم ، کتاب صلوٰۃِ المَسَافِرِ وَقَصْرِ ھا )
  • حضرت ابو رافع رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا کہ جب حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے حسن بن علی رضی اللہ عنہ کو جنم دیا تو آپ نے اس (حسنؓ) کے کان میں نماز والی اذان دی۔

    (سنن ابی داوُد، جلد سوئم، کتاب الادب (5105
  • حضرت سھل بن سعد رضی اللہ بیان کرتے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا دو دعائیں نامنظور نہیں کی جا تیں یاکم نا منظور ہوتی ہیں۔ .i اذان کے وقت دُعا کرنا .ii لڑائی کے وقت جب خوب زوروں پر ہو اور ایک دوسری سند کے مطابق یہ الفاظ بھی ہیں کہ نبی ﷺ نے فرمایا جب بارش ہو رہی ہو تو (اس وقت بھی دعا زیادہ قبول ہوتی ہے)

    (سنن ابی داوُد، جلد دوم، کتاب الجہاد(2540
  • حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا رسول ﷺ کے زمانہ مبارک میں اذان کے کلمات دو دو بار تھے اور اقامت کے کلمات ایک ایک بار سوائے قد قامت الصلوۃ، قد قامت الصلوۃ تو ہم سن کر وضو کرتے اور نماز کے لئے آتے۔

    (سنن ابی داوُد، جلد اوّل، کتاب الصلوٰۃ (510
  • حضرت عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺنے اذان کے متعلق مختلف طریقوں کا پروگرام بنایا لیکن ان میں سے کسی ایک کو بھی نہیں اپنایا (اسی اثنا میں) عبداللہ بن زید ؓ کو خواب میں اذان کا طریقہ بتایا گیا وہ وہ نبی ﷺکی خدمت میں حاضر ہوئے اور انہیں اس خواب کے متعلق بتایا۔ آپ ﷺ نے فرمایا یہ کلمات بلال رضی اللہ عنہ کو سکھا دو انہوں نے حضرت بلالؓ کو سکھا دےئے ۔ حضرت بلالؓ نے اذان کہی عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں میں نے خواب میں اذان دیکھی تھی اور میری خواہش تھی کہ اذان بھی میں ہی کہوں لیکن آپؐ نے فرمایا تم اقامت کہو لو ۔

    (سنن ابی داوُد، جلداول، کتاب الصلوٰۃ (512
  • حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺ نے فرمایا مؤذن کو اس کی آواز کی مناسبت سے بخش دیا جاتا ہے ہر رطب (انسان) ویا بس (جمادات) اس کے گواہ بن جاتے ہیں ۔باجماعت نماز ادا کرنے والے کو پچیس نمازوں کا ثواب ملتا ہے اور ایک نماز سے دوسری نماز تک کے وقفہ کے گناہ معاف ہو جاتے ہیں۔

    (سنن ابی داوُد، جلد اوّل ، کتاب الصلوٰۃ )515
  • حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا امام (نماز کی رکعات اور دوسری کیفیت کا) ضا من ہے اور مؤذن (لوگوں کا) امانتدار ہے ۔اے اللہ! تو اماموں کی راہنمائی فرما اور مؤذن کی مغفرت فرما۔

    (جامع ترمذی ، جلد اوّل، باب الصلوٰۃ 207 )( سنن ابی داوُد، جلد اوّل، کتاب الصلوٰۃ (517
  • حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اذان اور اقامت کے درمیان دُعا رد نہیں ہوتی( یعنی وہ قبولیت کا وقت ہوتا ہے)

    (سنن ابی داوُد، جلد اوّل، کتاب الصلوٰۃ (521
« Previous 123 Next » 

23