حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کو ہلکی سی نیند آئی، پھر آپ ﷺ نے مسکراتے ہوئے سر مبارک اٹھایا، تو یا تو آپ نے انہیں (صحابہ) بتایا یا پھر انہوں نے عرض کی اے اللہ کے رسول ﷺ آپ کیوں مسکرائے؟ پس آپ ﷺ نے فرمایا مجھ پر ابھی ابھی ایک سورۃ نازل ہوئی ہے پھر آپ ﷺ نے تلاوت فرمائی۔ بسم اللہ الرحمن الرحیم انا اعطینک الکوثر فصل لربک وانحر ان شائنک ہوالابتر۔ (ہم نے آپ کو کوثر عطا کی۔ پس اپنے رب کے لئے نماز پڑھیں اور قربانی دیں بے شک آپ کے دشمن ہی بے نام ہونگے) جب آپ نے اس سورت کی تلاوت فرمائی تو پوچھا کیا تمہیں معلوم ہے کہ کوثر کیا چیز ہے؟ انہوں نے عرض کی اللہ اور اس کے رسول بہتر جانتے ہیں آپ نے فرمایا وہ ایک نہر ہے جس کا میرے رب نے مجھ سے جنت میں دینے کا وعدہ کیا ہے اس پر بہت زیادہ بہتری ہے اس پر ایک حوض ہے قیامت کے روز میری امت وہاں آئے گی اس کے برتنوں کی تعداد ستاروں کے برابر ہے۔
(سنن ابی داوُد، جلد سوئم کتاب السنۃ :4747)