حضرت عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے اردگرد تھے جب آپ ﷺ نے فتنہ کا ذکر کیا۔ پس آپ ﷺ نے فرمایا جب تم لوگوں کو دیکھو ان کے عہد، وعدے خراب ہوگئے ہیں ان کی امانتیں کم ہوگئی ہیں اور وہ اس طرح ہوجائیں آپ ﷺ نے اپنی انگلیوں کو ایک دوسرے کے اندر داخل کیا یعنی ان کے معاملات خلط ملط ہوجائیں گے وہ (عبداللہ بن عمرو) بیان کرتے ہیں کہ میں کھڑا ہوا تو عرض کی، اللہ تعالیٰ مجھے آپ ﷺ پر قربان کرے، ان حالات میں کیا کروں؟ فرمایا اپنے گھر میں رہو، زبان کو قابو میں رکھو، جو جانتے ہو لے لو اور جو احکام نہیں جانتے ہو اسے چھوڑ دو اور تم خصوصی طور پر اپنے ذمہ دار ہو اور عام لوگوں کے معاملہ کو اپنے ذمہ نہ لو۔
(سنن ابی داوُد، جلد سوئم کتاب الملاحم :4343)