حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ پر جب موت کا وقت آیا تو انہوں نے کہا کہ کتاب و سنت کا علم 4 آدمیوں سے حاصل کرو۔ ۱۔ابوالدرداءؓ۔ ۲۔سلمان فارسیؓ۔ ۳۔ابن مسعودؓ۔ ۴۔عبداللہ بن سلامؓ سے جو پہلے یہودی تھے اور پھر مسلمان ہوئے تھے۔ میں نے رسول کریم ﷺ سے سنا ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا وہ 10 جنتیوں میں سے دسواں ہے۔
(ترمذی)حضرت جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ کی مجھ سے ملاقات ہوئی تو آپ ﷺ نے فرمایا اے جابر، کیا بات ہے میں تمہیں غمگین دیکھ رہا ہوں۔ میں نے عرض کیا کہ میرے والد شہید ہوگئے ہیں اور انہوں نے اہل و عیال اور قرض چھوڑا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا کیا میں تمہیں خوش خبری نہ دوں کہ اللہ تعالیٰ نے کس طرح تمہارے والد سے ملاقات کی؟ میں نے عرض کیا ضرور بتایئے اے اللہ تعالیٰ کے رسول ﷺ۔ آپ ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے کبھی کسی آدمی سے بغیر پردہ بات نہیں کی لیکن اللہ تعالیٰ نے تمہارے والد کو زندہ کرکے ان سے آمنے سامنے گفتگو کی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا اے میرے بندہ جو تم چاہتے ہو مجھ سے طلب کرو میں تمہیں عطا کردوں گا۔ جابرؓ کے والد نے عرض کیا اے میرے رب، آپ مجھے زندہ کردیں میں دوبارہ آپ کی راہ میں شہید ہوجاؤں۔ اللہ تبارک وتعالیٰ نے فرمایا میری طرف سے یہ طے شدہ ہے کہ فوت شدہ انسانوں کو واپس نہیں کیا جائے گا۔ چنانچہ یہ آیت نازل ہوئی۔ (ترجمہ) جو لوگ اللہ کی راہ میں قتل ہوگئے ہیں انہیں آپ مردہ نہ سمجھیں۔ (آل عمران۳:آیت۱۶۹)
(ترمذی)