حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا بلاشبہ علیؓ نسب کے لحاظ سے مجھ سے بہت زیادہ قریب ہیں اور میں ان سے قریب ہوں اور وہ ہر مومن کے دوست ہیں۔
(ترمذی)حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا ابوبکرؓ جنتی ہے، عمر ؓ جنتی ہے، عثمانؓ جنتی ہے، علی ؓ جنتی ہے،طلحہؓ جنتی ہے،زبیرؓ جنتی ہے، عبدالرحمنؓ بن عوف جنتی ہے، سعدؓ بن ابی وقاص جنتی ہے، سعیدؓ بن زید جنتی ہے اور ابوعبیدہؓ بن جرا ح بھی جنتی ہے۔
(ترمذی )حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے عثمانؓ کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا اے عثمان، شاید اللہ تعالیٰ تجھے خلافت کا لباس پہنائے، اگر لوگ تجھ سے خلافت کو چھیننے کے لئے اصرار کریں تو پھر تم اسے ان کے لئے ہر گز نہ چھوڑنا۔
(ترمذی، ابن ماجہ )حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا میری امت پر سب سے زیادہ رحم کرنے والے ابوبکرؓ ہیں اور (دین کے احکام میں) سب سے زیادہ مضبوط عمرؓ ہیں اور بہت زیادہ حیا والے عثمانؓ اور فرائض (علم وراثت) کا زیادہ علم رکھنے والے زید بن ثابتؓ ہیں اور قرات کا سب سے زیادہ علم رکھنے والے ابی بن کعبؓ ہیں اور حلال و حرام کا زیادہ علم رکھنے والے معاذ بن جبلؓ ہیں اور ہر امت میں ایک امانت دار آدمی ہوتا ہے اس امت کے امانت دار آدمی ابوعبیدہ بن جراحؓ ہیں۔
(ترمذی)حضرت ابی سعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول کریمﷺ نے فرمایا حسنؓ اور حسینؓ اہل جنت کے نوجوانوں کے سردار ہوں گے۔
(ترمذی)حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا حسن اور حسینؓ دنیا میں میرے 2 پھول ہیں۔
(ترمذی)حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا۔ (اے عورتو) دنیا والوں کی عورتوں میں سے تمہیں مریم بنت عمرانؑ ، خدیجہ بنت خویلدؓ، فاطمہؓ بنت محمد ﷺ اور فرعون کی بیوی آسیہؓ کی سیرت کافی ہے۔
(ترمذی)حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا جبرائیل ؑ سبز ریشم کے ٹکڑے میں عائشہؓ کی تصویر لائے اور بتایا کہ یہ دنیا اور آخرت میں آپ ﷺ کی بیوی ہیں۔
(ترمذی)حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ صفیہؓ کو یہ خبر پہنچی کہ حفصہؓ نے انہیں یہودی کی بیٹی کہا ہے یہ سن کر وہ رونے لگیں۔ رسول کریم ﷺ ان کے پاس تشریف لائے اور پوچھا کہ آپ کیوں رو رہی ہیں؟ انہوں نے بتایا کہ مجھے حفصہؓ نے یہودی کی بیٹی کہا ہے۔ رسول کریم ﷺ نے فرمایا اس میں کچھ شک نہیں کہ تم ایک پیغمبر کی بیٹی ہو اور تمہارے چچا بھی پیغمبر تھے اور بلاشبہ تم خود بھی ایک پیغمبر کے نکاح میں ہو وہ کس وجہ سے تم پر فخر کررہی ہیں؟ پھر آپ ﷺ نے حفصہؓ سے کہا اے حفصہ اللہ تعالیٰ سے ڈرو۔
(ترمذی، نسائی)حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب سعد بن معاذؓ کا جنازہ اٹھایا گیا تو منافقین نے کہا تعجب ہے کہ اس کا جنازہ بالکل ہلکا پھلکا ہے یہ اس لئے کہ اس نے بنو قریظۃ کے بارے میں غلط فیصلہ کیا تھا۔ رسول کریم ﷺ کو جب یہ بات پہنچی تو آپ ﷺ نے فرمایا اس کے جنازہ کو فرشتوں نے اٹھایا ہوا تھا (اس لئے وہ ہلکا پھلکا محسوس ہورہا تھا)۔
(ترمذی)