حسن اخلاق

  • حضرت مکحول رحمۃ اللہ علیہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: ایمان والے لوگ اللہ تعالیٰ کا بہت حکم ماننے والے اور نہایت نرم طبیعت ہوتے ہیں جیسے تابعدار اونٹ جدھر اس کو چلایا جاتا ہے اور اگر اس کو کسی چٹان پر بٹھادیا جاتا ہے تو اسی پر بیٹھ جاتا ہے۔

    (ترمذی، مشکوۃ المصابیح)
  • حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: کیا میں تمہیں نہ بتاؤں کہ وہ شخص کون ہے جو آگ پر حرام ہوگا اور جس پر آگ حرام ہوگی؟ (سنو میں بتاتا ہوں) دوزخ کی آگ حرام ہے ہر ایسے شخص پر جو لوگوں سے قریب ہونے والا، نہایت نرم مزاج اور نرم طبیعت ہو۔

    (ترمذی)
  • حضرت معاذ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے قبیلہ عبد قیس کے سردار حضرت اَ شج رضی اللہ عنہ سے ارشاد فرمایا: تم میں دو خصلتیں ایسی ہیں جو اللہ تعالیٰ کو محبوب ہیں۔ ایک حلم یعنی نرمی اور برداشت، دوسرے جلد بازی سے کام نہ کرنا۔

    (مسلم)
  • حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: عائشہ! اللہ تعالیٰ (خود بھی) نرم و مہربان ہیں (اور بندوں کے لئے بھی ان کے آپس کے معاملات میں) نرمی اور مہربانی کرنا ان کوپسند ہے، نرمی پر اللہ تعالیٰ جو کچھ (اجرو ثواب اور مقاصد میں کامیابی) عطا فرماتے ہیں وہ سختی پر عطا نہیں فرماتے اور نرمی کے علاوہ کسی چیز پر بھی عطا نہیں فرماتے۔

    (مسلم)
  • حضرت جریر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا: جو شخص نرمی (کی صفت) سے محروم رہا وہ (ساری) بھلائی سے محروم رہا۔

    (مسلم)
  • حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ کچھ یہودی نبی کریم ﷺ کے پاس آئے اور کہا السام علیکم (جس کا مطلب یہ ہے کہ تم کو موت آئے) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے جواب میں کہا: تم ہی کو موت آئے اور تم پر اللہ کی لعنت اور اس کا غصہ ہو۔ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: عائشہ! ٹھہرو، نرمی اختیار کرو، سختی اور بد زبانی سے بچو۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے عرض کیا: آپ نے نہیں سنا کہ انہوں نے کیا کہا؟ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: کیا تم نے نہیں سنا کہ میں نے اس کے جواب میں کیا کہا؟ میں نے ان کی بات ان ہی پر لوٹادی (کہ تم ہی کو آئے) میری بد دعا ان کے حق میں قبول ہوگی اور ان کی بد دعا میرے بارے میں قبول نہیں ہوگی۔

    (بخاری)
  • حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ کی رحمت ہو اس بندہ پر جو بیچنے، خریدنے اور اپنے حق کا تقاضا کرنے اور وصول کرنے میں نرمی اختیار کرے۔

    (بخاری)
  • حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: تم دوسروں کی دیکھا دیکھی کام نہ کرو کہ یوں کہنے لگو اگر لوگ ہمارے ساتھ بھلائی کریں تو ہم بھی ان کے ساتھ بھلائی کریں اور اگر لوگ ہمارے اوپر ظلم کریں تو ہم بھی ان پر ظلم کریں بلکہ تم اپنے آپ کو اس بات پر قائم رکھو کہ اگر لوگ بھلائی کریں تو تم بھی بھلائی کرو اور اگر لوگ برا سلوک کریں تب بھی تم ظلم نہ کرو۔

    (ترمذی)