کھانے پینے کے آداب

  • حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا ایک دم مت پیو جیسا اونٹ پیتا ہے لیکن تم پیو دو دم یا تین دم میں اور جب پینے لگو تو اللہ کا نام لو اور اس کی تعریف کرو جب کھانا اٹھاؤ۔

    (جامع ترمذی ،جلد اول ،باب الاشربۃ )
  • حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے پینے کی چیز میں پھونک مارنے سے منع فرمایا ہے ایک شخص نے عرض کیا میں برتن میں کو ڑا دیکھتا ہوں تو اس کو کیسے نکالوں آپ ﷺ نے فرمایا بہادے۔ پھر عرض کی میں ایک دم میں سیر نہیں ہوتا آپ ﷺ نے فر ما یا سانس لیتے وقت پیالہ اپنے منہ سے دور کرے ۔

    (جامع تر مذی ،جلد اول باب الاسترابۃ :1887)
  • حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ کے پاس پانی ملا ہو ا دودھ لائے ۔آپ ﷺ کی داہنی طرف ایک اعرابی تھا اور بائیں طرف حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ ۔پھر آپ ﷺ نے اعرابی کو دیا اور فرمایا داہنے والا زیادہ مستحق ہے چنانچہ نبی ﷺ نے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ پر اعرابی کو مقدم کیا۔

    (جامع ترمذی ،جلد اول باب الاشرابۃ :1893)
  • حضرت ابی قتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا ساقی قوم (قوم کو پانی پلانے والا) کو سب سے آخر میں پینا چاہئے۔

    (جامع ترمذی ،جلد اول باب الاشرابۃ:1894)
  • حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ کو پینے کی چیزوں میں بہت پیاری میٹھی اور ٹھنڈی تھی۔

    (جامع ترمذی ،جلد اول باب الاشرابۃ :1895)
  • حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے کسی کھانے میں سے عیب نہیں نکالا عادت مبارک یہ تھی کہ اگر پسند ہو تو کھاتے ،نہیں ہوتا تو چھوڑ دیتے۔

    (جامع ترمذی، جلد اول باب البرا والصلۃ :2031)
  • حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ اس بندہ سے بے حد خوش ہوتے ہیں جو لقمہ کھائے اور اس پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرے یا پانی کا گھونٹ پئے اور اس پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرے۔

    (مسلم) (جامع ترمذی ،جلد اول، باب اطعمۃ 1816)
  • حضرت مالک بن فضلہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میرے والد نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول ﷺ آپ ﷺ مجھے بتائیں اگر میں کسی آدمی کے پاس سے گزروں اور وہ میری مہمان نوازی نہ کرے ، پھر اس کے بعد اس کا گزر میرے پاس سے ہوجائے تو کیا میں اس کی مہمان نوازی کروں یا اسی جیسا سلوک کروں؟ آپ ﷺ نے جواب دیا تم اس کی مہمان نوازی کرو۔

    (ترمذی )
  • حضرت اسماء بنت یزید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔ آپ ﷺ نے وہ کھانا ہمارے سامنے رکھ دیا ہم نے عرض کیا: ہمیں بھوک نہیں ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: جھوٹ اور بھوک کو جمع نہ کرو۔

    (ابن ماجہ)
  • حضرت ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کو کھانے والا اور شکر ادا کرنے والااس آدمی جیسا ہے جو روزہ دار ہے اور صبر کررہا ہے۔
    (وضاحت ہر کھانے اور پینے کے بعد الحمدللہ کہیں اور جو مل جائے اس پر قناعت کریں۔ فرمان الہٰی ہے۔ اگر تم شکر کرو تو ہم مزید (نعمتیں) دیں گے۔ (ابراہیم ۱۴ آیت۷)

    (ترمذی)