حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اپنی آوازوں کے ساتھ قرآن کو مزین کرکے پڑھو۔
(سنن ابی داوُد، جلد اول کتاب الصلوۃ :1468)حضرت سعید بن ابو سعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو شخص قرآن کو خوش الحانی (اچھی آواز) سے نہیں پڑھتا وہ ہم میں سے نہیں۔
(سنن ابی داوُد، جلد اول کتاب الصلوۃ :1469)حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب کوئی نبی اچھی اور بلند آواز سے قرآن مجید کی تلاوت کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ خصوصی طور پر اسے سنتے ہیں۔
(سنن ابی داوُد، جلد اول کتاب الصلوۃ :1373)حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ہم کو ہر وقت قرآن پڑھاتے رہتے ہر حال میں سوائے جنابت کے۔
(جامع ترمذی جلد اول باب الطہارت :146)حضرت عبداللہ بن عمرورضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا: قرآن کریم کے ساتھ وابستگی رکھنے والے سے کہا جائے گا کہ تم قرآن کریم کی تلاوت کرتے ہوئے جنت کے درجات پر چڑھتے جاؤ اور قرآن کریم کی تلاوت آہستہ آہستہ کرنا جیسا کہ تم دنیا میں آہستہ آہستہ کرتے تھے۔ تمہارا مقام وہ ہے جہاں تم اپنی آخری آیت کی تلاوت کرو گے۔
(ترمذی، ابوداوُد)حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا جس آدمی کے دل میں قرآن مجید سے کچھ حصہ نہیں ہے وہ بے آباد گھر کی طرح ہے۔
(ترمذی)حضرت ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے ابی بن کعبؓ سے کہا تم نماز میں کیا تلاوت کرتے ہو؟ تو انہوں نے سورہ فاتحہ کی تلاوت فرمائی (اس پر) رسول کریم ﷺ نے فرمایا اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میری جان ہے تورات، انجیل، زبور اور قرآن مجید میں اس جیسی کوئی اور سورت نازل نہیں ہوئی بلاشبہ اس سورت کی 7 آیات ہیں جس کی بار بار تلاوت ہوتی ہے اور یہ قرآن عظیم ہے جو مجھے عطا کیا گیا ہے۔
(ترمذی)حضرت ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا قرآن کریم کی تعلیم حاصل کرو (اس کے بعد) اس کی تلاوت کرتے رہو۔ یاد رکھو جب کوئی آدمی اس کی تعلیم حاصل کرتا ہے پھر تلاوت کرتا ہے اور اس کو نماز میں پڑھتا ہے تو اس کی مثال اس تھیلے کی مانند ہے جو کستوری سے بھرا ہوا ہے، اس کا منہ کھلا ہوا ہو اور اس کی خوشبو ہر جگہ مہک رہی ہو اور اس آدمی کی مثال جس نے قرآن کریم کی تعلیم حاصل کی پھر وہ (غافل ہوکر) سوتا رہا تو قرآن کریم اس کے دل میں اس تھیلے کی مانند ہے جس میں کستوری بھری ہے (لیکن) اس کا منہ (رسی کے ساتھ) باندھا گیا ہو۔
(ترمذی، نسائی، ابن ماجہ )حضرت ابن مسعودرضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا جس آدمی نے کتاب اللہ سے ایک حرف کی تلاوت کی اس کو اس کے بدلہ میں ایک نیکی ملے گی اور ایک نیکی کا ثواب 10 گنا ہے۔ میںیہ نہیں کہتا۔ الم ایک حرف ہے بلکہ الف ایک حرف ہے، لام ایک حرف ہے اور میم بھی ایک حرف ہے۔
(ترمذی، دارمی)حضرت عقبہ بن عامررضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا بلند آواز سے قرآن مجید کی تلاوت کرنے والا سب کے سامنے صدقہ دینے والے کی طرح ہے اور ہلکی آواز میں تلاوت کرنے والا چھپا کر صدقہ دینے والے کی طرح ہے۔
(ترمذی، ابوداوُد، نسائی)