خاوند اور بیوی کے حقوق

  • حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم ایک سفر میں نبی کریم ﷺ کے سا تھ تھے ۔بعض صحابہ کرامؓ نے کہا کاش ہمیں علم ہو جا ئے کہ کہ کو ن سا عمل بہتر ہے ہم اس کو کریں ۔آپ ﷺ نے فر مایا :۔ ’’بہترین زبان وہ ہے جو ذکر الٰہی میں مصروف رہتی ہے اور بہترین دل وہ ہے جو ( اللہ تعا لیٰ کے انعامات پر )شکر ادا کرتا رہتا ہے اور بہترین ایما نداربیوی وہ ہے جو دینی امور میں اپنے خا وند کی معا ونت کرتی ہے ‘‘۔

    (تر مذی،ابن ما جہ )
  • حضرت جا بررضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے فر مایا :’’تین قسم کے لو گوں کی نما ز قبول ہو تی ہے اور نہ کو ئی نیک عمل آسمان کی طرف چڑھتا ہے ۔
    ۱ ۔بھاگاہوا غلا م جب تک واپس نہ آئے ۔
    ۲۔وہ عورت جس سے اس کا شوہر نا راض ہو جب تک وہ راضی نہ ہو جا ئے ۔
    ۳۔نشہ کرنے وا لا شخص جب تک نشہ نہ چھوڑے ۔‘‘

    (بیہقی )
  • حضرت ابی ہر یرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ سے پو چھا گیا کہ کو نسی عورت بہتر ہے ؟ آپ ﷺ نے فر مایا :وہ عورت جب خا وند اس کی طرف نظر اٹھا ئے تو خاوند کو خوش کر دے ،جب وہ کو ئی حکم دے تو ا س کا حکم بجالائے ، اپنی ذات اور خاوند کے ما ل میں خا وند کی مرضی کے خلاف ایسا کا م نہ کرے جو اس کے خاوند کو نا پسند ہو ۔

    (نسا ئی)
  • فر مان رسول ﷺ ہے :۔’’چا ر چیزیں انسان کی خوش قسمتی کی علا مت ہیں :۱۔نیک بیوی۲۔کھلا گھر ۳۔نیک ہمسایہ ۴۔بہترین سواری ۔ اور چار چیزیں بد بختی کی علا مت ہیں :۱۔بری بیوی۲۔برا ہمسا یہ ۳۔بری سوا ری ۴۔تنگ گھر ۔‘‘

    ( مسند احمد)
  • حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فر مایا :۔’’عورت اپنے خاوند سے بغیر کسی (شرعی )وجہ کے طلاق کا مطالبہ کرے تو اس پر جنت کی خو شبو حرام ہے ‘‘۔

    ( تر مذی ،ابن ما جہ )
  • حضرت زینب رضی اللہ عنہا بیان فر ماتی ہیں کہ میں نبی کریم ﷺ کی اہلیہ محتر مہ حضرت ام حبیبہؓ کے پاس اس وقت گئی جب انکے والد حضرت ابو سفیان بن حربؓ کا انتقال ہو اتھا ۔ حضرت ام حبیبہؓ نے خوشبو منگوائی جس میں خلوق یا کسی اور چیز کی ملا وٹ کی وجہ سے زردی تھی اس میں سے کچھ خو شبو لو نڈی کو لگا ئی پھر اسے اپنے رخسا ر وں پر مل لیا ،اس کے بعد فر مایا :اللہ کی قسم !مجھے خو شبو کے استعمال کرنے کی کو ئی ضرورت نہ تھی ۔با ت صرف یہ ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے کہ جو عورت اللہ تعالیٰ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتی ہو اس کے لئے جا ئز نہیں کہ وہ تین دن سے زیا دہ کسی کا سوگ منا ئے سوائے شوہر کے ( کہ اسکا سوگ ) چا ر مہینے دس دن ہے ۔

    ( بخاری )
  • حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا روایت کرتی ہیں کہ رسو ل اللہ ﷺ نے ارشاد فر مایا :جس عو رت کا اس حال میں انتقال ہو کہ اس کا شو ہر اس سے را ضی ہو تو وہ جنت میں جا ئے گی ۔

    (تر مذی)
  • حضرت عا ئشہ رضی اللہ عنہا سے روا یت ہے فر ماتی ہیں کہ میں نے عر ض کیا : یا رسو ل اللہ ! عو رت پر سب سے زیا دہ حق کس کا ہے ؟ آپ ﷺنے ارشاد فر ما یا :اس کے شو ہر کا ہے ۔ میں نے دریا فت کیا کہ مرد پر سب سے زیا دہ حق کس کا ہے ؟ آپ ﷺ نے ارشا د فر ما یا : اس کی ما ں کا ہے ۔

    (مستدرک حا کم )