کھانے پینے کے آداب

  • حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا جو شخص ہاتھ دھوئے بغیر سوجائے اور ہاتھ پر چکنائی وغیرہ ہو پس اسے کوئی تکلیف پہنچ جائے تو پھر اپنے آپ کو ملامت کرے (یعنی اس کی غلطی ہے کہ اس نے ہاتھ نہیں دھوئے اور اس سالن وغیرہ کی چکنائی کی وجہ سے کسی زہریلی چیز نے کاٹ لیا تو پھر وہ اس کا الزام کسی اور پر نہ دے)۔

    (جامع ترمذی، جلد اول ،باب اطعمۃ 1860)(سنن ابی داوُد ،جلد سوئم ،کتاب الاطعمۃ3852)
  • حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ابوالھیشم بن التیھان رضی اللہ عنہ نے نبی ﷺ کے لئے کھانا تیار کیا تو نبی ﷺ اور آپ کے اصحاب کو دعوت دی، پس جب وہ کھانے سے فارغ ہوئے تو فرمایا اپنے بھائی کو عوض دو (ثواب پہنچاؤ) ۔انہوں نے کہا اے اللہ کے رسول اس کا ثواب (بدلہ) کیا ہے؟ آپؐ نے فرمایا بے شک ایسا شخص جس کے گھر میں داخل ہوا جائے اس کا کھانا کھایا جائے اور اس کا مشروب پیا جائے تو وہ حضرات اس شخص کے لئے دعا کریں تو یہی اس کا عوض اور بدلہ ہے۔

    (سنن ابی داوُد ،جلد سوئم، کتاب الاطعمۃ3853)
  • حضرت ابی ثعلبہ سے روایت ہے کہ کسی نے آپ ﷺ سے پوچھا مجوس کی ہانڈیوں (میں کھانے کے متعلق) توآپؐ نے فرمایا ان کو دھو کر صاف کرو اوران میں پکاؤ اور منع فرمایا ہر کچلی والے جانور درندہ کو کھانے سے۔

    (جامع ترمذی ،جلد اول ،باب اطعمۃ 1796)
  • حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا دو شخصوں کا کھانا تین کو کافی ہے اور تین کا چار کو۔

    (جامع ترمذی، جلد اول، باب اطعمۃ 1820)
  • حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کافر سات آنتوں میں کھاتاہے اور مومن ایک آنت میں کھاتا ہے۔

    (جامع ترمذی، جلد اول، باب اطعمۃ 1818)
  • حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ دوست رکھتے تھے (پسند فر ماتے ) میٹھے اور شہد کو۔

    (جامع ترمذی ،جلد اول باب اطعمۃ 1831)
  • حضرت ا بی حجیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول ا للہ ﷺ نے فرمایا آگاہ ہو کہ میں تکیہ لگاکر نہیں کھاتا۔

    (جامع ترمذی ،جلد اول باب اطعمۃ 1830)
  • حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا عبادت کرو رحمن کی اور کھانا کھلاؤ اورجاری کرو سلام کو کہ سلامتی کے ساتھ جنت میں داخل ہوجاؤ۔

    (جامع ترمذی ،جلد اول، باب اطعمۃ 1855)
  • حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ کے پاس گوشت لایا گیا اور آپ کو پیش کیا گیا اور آپؐ کو وہ بہت پسند تھا پھر آپ نے اسے دانتوں سے نوچ کر کھایا۔

    (جامع ترمذی ،جلد اول، باب اطعمۃ 1837)
  • روایت ہے حکم ؒ سے کہ سنا میں نے ابن لیلیٰ ؒ سے بیان کرتے تھے کہ پانی مانگا حذیفہ رضی اللہ عنہ نے پھر ایک آدمی چاندی کے برتن میں پانی لایا۔ حذیفہؓ نے سوپھینک دیا اور کہا میں منع کرچکا ہوں مگر نہیں مانا اور کہا باز رہوبے شک آنحضرت ﷺ نے منع فرمایا ہے سونے چاندی کے برتن میں پینے سے اور حریر و دیباج کے پہننے سے اور فرمایا کافروں کے لئے دنیا میں ہے اور تمہارے لئے آخرت میں۔

    (جامع ترمذی ،جلد اول ،باب الاشربۃ 1878)