نماز

  • حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول کریم ﷺ کے ساتھ ہم لوگ نماز میں تشہد پڑھ رہے تھے آپؐ نے فرمایا کے تشہد پڑھنے کے بعد نمازی کو اختیار ہے کہ جو چاہے دُعا مانگے۔

    (مسلم ، کتاب الصلوٰۃ )
  • حضرت جابر بن سمرۃ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا جو لوگ نماز میں اپنی نگاہوں کو آسمان کی طرف اٹھاتے ہیں اُن کو اس سے رُک جانا چاہئے ورنہ اندیشہ ہے کہ اِن کی نگاہ واپس نہ آئے۔

    (مسلم ، کتاب الصلوۃ)
  • حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے (مرض الموت میں) اپنے حجرہ کا پردہ اٹھایا ۔ لوگ حضرت ابو بکر صدیقؓ کے پیچھے صف باندھے کھڑے ہوئے تھے۔ آپؐ نے فرمایا اے لوگو! اب نبوت کی بشارت میں سے صرف اچھے خواب باقی رہ گئے ہیں جنہیں مسلمان دیکھے یا اسے دکھایا جائے اور تمہیں معلوم ہونا چاہئے کہ مجھے رکوع اور سجدہ میں قرآن پڑھنے سے منع کیا گیا ہے تو اپنے ربّ کی بڑائی بیان کرو (یعنی سبحان ربی العظیم) کہو اور سجدہ میں دعا کی خوب کوشش کرو اُمید ہے کہ تمہاری دُعا قبول ہوگی۔

    (مسلم ، کتاب الصلوٰۃ) (مسلم ، کتاب المَسَاجِدِوَمَوَاضِعِ الصّلوٰۃ )
  • حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا کہ جس شخص نے نماز پڑھی اور اس میں سورۃ الفاتحہ کو نہ پڑھا تو اس کی نماز ناقص رہتی ہے۔ یہ جملہ آپؐ نے تین بار ارشاد فرمایا۔ لوگوں نے پوچھا کہ جب امام کے پیچھے ہوں تو کیا کریں؟ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا اس وقت تم لوگ آہستہ سورۂ الفاتحہ پڑھ لیا کرو۔ کیونکہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان بیان کرتے ہوئے سنا ہے کہ نماز میرے اور میرے بندے کے درمیان آدھی آدھی تقسیم ہو چکی ہے اور میرا بندہ جب سوال کرتا وہ پورا کیا جاتا ہے جب کوئی شخص ’’اَلْحَمْدُلِلّٰہِ رَبِّ الْعاَ لَمِےْن‘‘ کہتا ہے تواللہ فرماتے ہیں کہ میرے بندے نے میری تعریف کی اور نمازی جب الرَّحْمٰنِ الرَّحِےْم کہتا ہے تو اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں میرے بندے نے میری صفت بیان کی اور نمازی جب مٰلِکِ ےَوْمِ الدِّےْنِ کہتا ہے تو اللہ فرماتے ہیں کہ میرے بندے نے میری بزرگی بیان کی اور یوں بھی کہتا ہے کہ میرے بندہ نے اپنے سب کام میرے سُپرد کردےئے اور جب نمازی اِےَّا کَ نَعْبُدُوَا اِیَّا کَ نَسْتَعِےْن پڑھتا ہے تو اللہ فرماتے ہیں کہ یہ میرے اور میرے بندہ کے درمیان ہے مرا بندہ جو سوال کرے گا وہ اس کو ملے گا پھر جب نمازی اپنی نماز میں اِھْدِ نَاالصِّرَاطَ الْمُسْتَقِےْمَ صِرَاطَ الّذِینَ اَنْعَمْتَ عَلَےْھِمْO غَےْرِالمآَضُوْبِ عَلَےْھِمْ وَالاضَّآلِّےْن۔ پڑھتا ہے تو اللہ تعالیٰ جواب میں فرماتے ہیں کہ یہ سب میرے بندہ کیلئے اور جو کچھ وہ طلب کریگا وہ اسے دیا جائے گا۔

    (مسلم، کتاب الصلوٰۃ)
  • حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ رکوع اور سجدہ میں یہ دعا پڑھتے ۔ سَبَّوْخ قُدُّوسُ رَبَّ الْمَلَءِکَۃِ والرُّوْح ترجمہ: بہت ہی تعریف اور پاکی ولا وہ ربّ ہے جو فرشتوں اور جبرائیل کا بھی رب ہے۔

    (مسلم ، کتاب الصلوٰۃ)
  • حضرت ربیعہ اسلمی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں رات کو رسول اکرم ﷺ کے پاس رہا کرتا اور آپ ﷺ کے پاس وضو اور حاجت کا پانی لایا کرتا ایک بار آپ ﷺ نے فرمایا کہ مانگ کیا مانگتا ہے ۔ میں نے عرض کیا کہ میں جنت میں آپ ﷺ کی رفاقت چاہتا ہوں آپؐ نے فرمایا کہ کچھ اور ۔ میں نے عرض کیا بس یہی ۔آپ ﷺ نے فرمایا کہ پھر کثرتِ سجود سے ( (اپنے معاملہ میں) میری مدد کرو۔ (یعنی فرض نمازوں کے ساتھ نوافل بھی پڑھنے چاہئیں اس سے اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل ہوتی ہے)۔

    (مسلم ، کتاب الصلوٰۃ)
  • حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول ﷺ نے فرمایا کہ جب کھانا سامنے آئے (اور بھوک شدت کی ہو) یا پاخانہ پیشاب زورسے آرہا ہو تو نماز نہیں ہوتی(بلکہ پہلے ان ضروریات سے فارغ ہونا چاہئے )

    (مسلم ، کتاب المَسَاجِدُ وَ مَوَاضِعِ الصّلوٰۃ)
  • حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم لوگ رسول کریم ﷺ کی نماز کا مکمل ہونا بلند آواز سے اللہ اکبر کی آواز سن کر پہچان لیتے۔

    (مسلم ، کتاب المَسَاجِدُ وَ مَوَاضِعِ الصّلوٰۃ)
  • حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرﷺ نماز کا سلام پھیرنے کے بعد یہ ذکر بھی کرتے تھے۔  اَللَّھُمَّ اَنْتَ السَّلَامُ وَ مِنْکَ السّّلَامُ تَبَارَکْتَ ےَا ذَوالجَلَال وَالْاِکْرَامِ  ترجمہ: اے اللہ آپ سب عیبوں سے پاک و سالم ہیں اور آپ ہی سے سلامتی ہے اور اے بزرگی اور عزت والے ، آپ بڑی برکت والے ہیں ۔

    (مسلم، کتاب المَسَاجِدِ وَمَواضِعِ الصّلوٰۃ)
  • حضرت کعب بن عجر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول کریمﷺ نے فرمایا کہ نماز کے بعد کچھ ایسے اذکار ہیں جنہیں پڑھنے والا کبھی (ثواب و بلند درجات سے )محروم نہیں ہوتا۔ 33 بار سُبحَان اللّٰہ ، 33 بار اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ اور 33 بار اللّٰہ اَکْبَرْ

    (مسلم، کتاب المَسَاجِدِ وَمَوَا ضِعِ الصَّلوٰۃ)