دعائیں

  • حضرت ابی ذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول کریم ﷺ نے فرمایا کیا میں تمہیں اللہ تعالیٰ کا سب سے پسندیدہ کلمات نہ بتاؤں؟ میں نے کہا اے اللہ کے رسول ﷺ مجھے بتلائیں کہ اللہ تعالیٰ کو کیازیادہ پسند ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا سبحان اللہ وبحمدہ۔ ترجمہ۔( اے اللہ آپ اپنی تعریفوں کے ساتھ پاک ہیں)۔

    (مسلم، کتاب الذکر والدعاء والتوبۃ والاستغفار)
  • حضرت ابودرداء رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جو شخص صبح اور شام یہ کلمات سات مرتبہ کہے خواہ وہ ان کلمات کے کہنے میں صادق ہو یا کاذب (یعنی وہ اخلاص اور یقین سے کہے یا ویسے بے اعتقادی اور سرسری طور پر) تو اللہ تعالیٰ اس کے غموں اور پریشانیوں کے متعلق کافی ہوجاتا ہے۔  حسبی اللہ لا الہ الا ھو علیہ توکلت وھو رب العرش العظیم ۔ ترجمہ۔(مجھے اللہ تعالیٰ کافی ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں میں نے اس پر توکل و بھروسہ کیا اور وہ عرش عظیم کا رب ہے)۔

    (سنن ابی داوُد، جلد سوئم کتاب الادب :5081)
  • حضرت عبداللہ بن خبیب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم شدید آندھیوں، بارش کی رات رسول اللہ ﷺ کی تلاش کے لئے نکلے تاکہ آپ ہمیں نماز پڑھائیں ہم نے آپ ﷺ کو پالیا تو انہوں نے فرمایا کہو! میں نے کچھ بھی نہ کہا آپ ﷺ نے فرمایا کہو میں نے کچھ بھی نہ کہا آپ ﷺ نے فرمایا کہو میں نے عرض کی اے اللہ کے رسول ﷺ میں کیا کہوں؟ آپ نے فرمایا جب تم شام کرو اور صبح کرو تو تین تین بار قل ھوا اللہ احد اور قل اعوذ برب الفلق اور قل اعوذ برب الناس پڑھو تو یہ تمہیں ہر چیز کے لئے کافی ہونگی۔

    (سنن ابی داوُد، جلد سوئم کتاب الادب :5082)
  • حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جس شخص نے تین مرتبہ یہ کلمات کہے اسے صبح تک کوئی ناگہانی آفت نہیں آئے گی۔  بسم اللہ الذی لا یضر مع اسمہ شیء فی الارض ولا فی السماء وہو السمیع العلیم۔  ترجمہ۔(اللہ کے نام سے جس کے نام سے زمین و آسمان کی کوئی چیز نقصان نہیں پہنچاکستی اور وہ سننے والا جاننے والا ہے)۔ اور جو شخص صبح کے وقت تین بار پڑھے تو شام تک اس پر کوئی ناگہانی آفت نہیں آئے گی راوی بیان کرتے ہیں کہ ابان بن عثمان کو فالج ہوگیا تو وہ شخص جس نے ان سے حدیث سنی تھی ان کی طرف دیکھنے لگا انہوں نے اسے کہا کیا بات ہے میری طرف دیکھ رہے ہو اللہ کی قسم حدیث بیان کرنے میں میں نے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ پر جھوٹ باندھا ہے اور نہ عثمان رضی اللہ عنہ نے نبی کریم ﷺ پر جھوٹ باندھا ہے لیکن جس روز مجھے یہ تکلیف پہنچی ہے اس روز میں غصہ میں تھا اس لئے یہ کلمات کہنا بھول گیا تھا۔

    (سنن ابی داوُد۔ جلد سوئم کتاب الادب :5088)
  • حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب کوئی شخص گھر سے نکلتے وقت یہ دعا پڑھے۔  بسم اللہ توکلت علی اللہ لاحول ولا قوۃ الا باللہ ۔ تو اس وقت کہا جاتا ہے (فرشتہ کہتا ہے) تجھے ہدایت دی گئی۔ تجھے کفالت دی گئی اور تو بچالیا گیا) شیاطین اس سے دور ہوجاتے ہیں دوسرا شیطان کہتا ہے جسے ہدایت مل جائے جسے کفالت دی جائے اور جو بچالیا گیا ہو تو پھر اسے گمراہ کرنا کیسے ممکن ہے۔

    (سنن ابی داوُد، جلد سوئم کتاب الادب :5095)
  • حضرت عبدا لعزیز بن صھیبؒ بیا ن کرتے ہیں کہ انس رضی اللہ عنہ نے ثا بت رضی اللہ عنہ سے کہا ۔کیا میں تمہیں رسول اللہ ﷺ والا دم نہ کرو ں؟انہوں نے کہا کیوں نہیں (ضرور کرو )راوی بیا ن کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا ۔  اللھم رب النا س مذھب البا س اشف انت الشا فی لا شافی الا انت اشفۃ شفا ء لا یغا در سقما  ۔ ترجمہ :( اے اللہ ! لوگوں کے پروردگا ر ! روگ دور کر نے والے شفا عطا فر ما تو ہی شفا کرنے والا ہے تیرے سوا کوئی شا فی (شفا دینے والا )نہیں اسے ایسی شفا عطا فر ما کہ بیما ری با قی نہ رہے )۔

    (سنن ابی داوُد، جلد سوئم کتا ب الطب حدیث نمبر :3890)
  • حضرت عبداللہ بن عمرو بن العا ص رضی اللہ عنہ ر وایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ خوف و گبھراہٹ سے بچنے کے لیے انہیں کلما ت سکھا تے تھے .  اعوذ بکلمات اللہ التامہ من غضبہ وشر عبادہ ومن ھمزات الشیاطین وان یحضرون  (ترجمہ )میں اللہ تعا لیٰ کے تمام کلما ت کے ساتھ اس کے غضب ،اس کے بندوں کے شر ، شیا طین کے وساوس اور ان کے حا ضر ہو نے سے اللہ تعا لیٰ کی پنا ہ چا ہتا ہوں )حضرت عبداللہ بن عمر و بن العاصؓ اپنے سمجھدار بیٹوں کو یہ کلما ت سکھا تے تھے اور جو بھی ہو تے تو وہ لکھ کر ان کے گلے میں ڈال دیتے تھے ۔

    (سنن ابی داوُد، جلد سوئم کتا ب الطب حدیث نمبر :3893)
  • حضرت خا رجہ بن ا لصلت التمیمیؒ اپنے چچا سے روا یت کرتے ہیں کہ وہ نبی ﷺ کی خدمت میں حا ضر ہوئے تو اسلام قبول کیا پھر آپ ﷺ سے واپس جا نے لگے تو ان کا ایک قوم کے پا س سے گزر ہوا جن کے پا س لو ہے میں جکڑا ہو ایک مجنون شخص تھا ۔ پس اس مجنون کے گھر والوں نے انہیں (جو نو مسلم واپس جا رہے تھے )کہا ہمیں پتہ چلا ہے کہ تمہا رے یہ سا تھی (یعنی نبی ﷺ )خیر لے کر آیا ہے کیا تمہا رے پا س اس کے علا ج کے لیے کو ئی چیز ہے ؟پس میں نے اسے سورۃ فا تحہ کا دم کیا تو وہ ٹھیک ہو گیا ، پس انہوں نے مجھے سو بکریا ں دی ۔میں رسو ل اللہ ﷺ کی خدمت میں حا ضر ہوا تو آپ ﷺ کو بتا یا تو آپ ﷺ نے فر مایا کیا تم نے صرف یہی فا تحہ پڑھی تھی .راوی مسدد نے ایک اور جگہ یہ الفا ظ کہے ہیں ۔کیا تم نے اس کے سوا کچھ پڑھا تھا ؟میں نے کہا نہیںآپ ﷺ نے فر مایا انہیں لے لو ، میری عمر کی قسم (اس کے لیے گنا ہ ہے ) جس نے با طل دم کے ذریعے کھا یا تم نے تو حق دم کے سا تھ (کے ذریعے )کھا یا ۔

    (سنن ابی داوُد، جلد سوئم کتا ب الطب حدیث نمبر :3896)
  • حضر ت سھیل بن ابی صا لح ؒ اپنے والد (ابو صا لح ؓ )سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا :میں نے اسلم قبیلہ کے ایک شخص سے سنا اس نے کہا میں رسول اللہ ﷺ کے پا س بیٹھا ہو ا تھا آپ ﷺ کے اصحا بؓ میں سے ایک شخص آیا اس نے عرض کی :اے اللہ کے رسول ! آج رات مجھے ڈس لیا گیا جس کی وجہ سے میں رات بھر سو سکا ۔آپ ﷺ نے فر مایا ۔ کس چیز نے ڈسا ؟انہوں نے کہا بچھو نے ، آپ ﷺ نے فر مایا :کا ش کہ جب تم نے شام کی تو یہ کلما ت کہتے ۔  اعوذ بکلما ت اللہ التا ما ت من شر ما خلق  ۔تر جمہ :(میں اللہ تعا لیٰ کے تما م کلما ت کے سا تھ مخلوق کی شر سے پنا ہ چا ہتا ہوں )تو انشا ء اللہ تجھے وہ نقصا ن نہ پہنچا تا ۔

    (سنن ابی داوُد، جلد سوئم کتا ب الطب :3898)
  • حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جب کوئی تکلیف (شکا یت ) محسوس کرتے تواپنے دل میں معو ذا ت پڑھتے اور پھونک ما رلیتے پس جب آپ کہ تکلیف بڑ ھ جا تی تو میں آپ ﷺ پر پڑھتی اور آپ ﷺ کے ہا تھ سے اس جگہ پر اس ( ہا تھ کی ) برکت کے حصوں کے لیے مسح کرتی ۔

    ( سنن ابی داوُد، جلد سوئم کتا ب الطب :3902)