کاروبار خریدو فروخت کا بیان

  • حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا کہ قسم سود ے کے زیادہ بکنے کا سبب ہے لیکن کمائی کی برکت مٹانے کا ذریعہ بھی ہے۔

    (سنن ابی داوُد، جلد دوم کتاب البیوع 3335)
  • حضرت سوید بن قیس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں اور مخرفہ العبدی ھجر (مدینہ کے قریب ایک جگہ) سے مکہ میں کپڑا لے کر آئے تو رسول اللہ ﷺ چل کر ہمارے پاس تشریف لائے آپؐ نے ہم سے شلوار، پاجامہ کا بھاؤ طے کیا تو ہم نے آپؐ کو فروخت کردیا۔ وہاں پاس ہی ایک شخص اجرت پر وزن کررہا تھا پس ر سو ل ا للہ ﷺ نے اسے فرمایا وزن کر اور جھکتا ہوا وزن کر۔

    (سنن ابی داوُد، جلد دوم کتاب البیوع 3336)
  • حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ لوگوں پر عنقریب کاٹ کھانے کا زمانہ آنے والا ہے مال دار اپنے مال کو مضبوطی کے ساتھ قبضہ میں رکھے گا (خرچ نہیں کرے گا) حالانکہ اسے اس کا حکم نہیں دیا گیا۔ اللہ تعالیٰ نے تو فرمایا ہے کہ ولا تنسو الفضل بینکم ۔(ترجمہ : آپس میں فضل و مہربانی کو نہ بھول جاؤ)۔ اور جو مجبور لوگ ہیں ان کی چیزیں بیچی جائیں گی اور نبی ﷺ نے اس سے منع فرمایا ہے مجبور کی بیع، دھوکہ کی بیع اور کچے پھل کی بیع (ان کی بیع سے منع فرمایا ہے اگر کوئی شخص مجبور ہے تو اس کی مدد کرنی چاہئے نہ کہ اس کی مجبوری سے فائدہ اٹھائے ہوتے اس کی چیزیں ارزاں قیمت پر لی جائیں)۔

    (سنن ابی داوُد،جلد دوم کتاب البیوع 3382)
  • حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ مرفوع روایت بیان کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں دو شراکت دار جب تک آپس میں خیانت نہیں کرتے ۔میں ان کے درمیان تیسرا ہوتا ہوں تو جب ان میں سے کوئی ایک خیانت کرتا ہے تو میں ان کے درمیان سے نکل جاتا ہوں (یعنی میری تائید و نصرت اور برکت وہاں سے اٹھ جاتی ہے)۔

    (سنن ابی داوُد،جلد دوم کتاب البیوع 3383)
  • حضرت عبداللہ عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تم میں سے کوئی شخص کسی دوسرے کی بیع مکمل ہونے پر اپنی بیع نہ کرے (یعنی اگر ایک شخص کوئی چیز فروخت کررہا ہے جب تک خریدار وہاں سے فارغ نہ ہوجائے تم اپنی چیز فروخت کے لئے پیش نہ کرو کہ یہ خرید لو) او ر جب تک سامان بازار میں نہ پہنچ جائے تم راستے میں ہی اسے حاصل کرنے کی کوشش نہ کرو۔

    (بخاری ،جلد اول کتاب البیوع، حدیث نمبر2007)(سنن ابی داوُد،جلد دوم کتاب البیوع 3436)
  • حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ لوگوں نے کہا اے اللہ کے رسول ﷺقیمتیں بہت زیادہ ہوگئیں پس آپ ہمارے لئے قیمت مقرر کردیں ۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ قیمتیں مقرر کرنے والا ہے وہ (رزق میں) کمی کرنے والا ہے اور وہی فراخی کرنے والا اور رزق فراہم کرنے والا ہے اور میں امید رکھتا ہوں کہ میں اللہ تعالیٰ سے اس حالت میں ملاقات کروں کہ تم میں سے کوئی شخص مجھ سے خون اور مال کا مطالبہ نہ کرے (یعنی میرے ذمے کسی کا حق باقی نہ ہو)۔

    (سنن ابی داوُد ،جلد دوم کتاب البیوع 3451)
  • حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس شخص نے (بیع نافذ ہوجانے کے بعد) کسی مسلمان سے فروخت شدہ چیز واپس کرلی تو اللہ تعالیٰ اس کی خطائیں اور لغزشیں (قیامت کے دن ) معاف کردیں گے۔

    (سنن ابی داوُد ،جلد دوم کتاب البیوع 3460)
  • حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے دور میں (تعزیراً) لوگوں کی پٹائی ہوتے ہوئے دیکھی جب وہ تول اور ناپ کے بغیر ہی اناج خریدتے اور اسے اپنے گھر پہنچانے سے پہلے ہی فروخت کردیتے تھے۔

    (سنن ابی داوُد ،جلد دوم کتاب البیوع 3498)
  • حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا !ماپنے تولنے والوں کو کہ تم ایسے کام کے متولی ہوئے ہو کہ اس میں اگلی امتیں ہلاک ہوئی ہے (یعنی جب ماپنے اور تولنے میں کمی بیشی کی تو اگلی امتیں ہلاک ہوگئیں)۔

    (جامع ترمذی ،جلد اول باب البیوع 1217)
  • حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا تم میں سے پہلے ایک شخص تھا اللہ نے اس کو بخش دیا۔ اس لئے کہ جب بیچتا تھا آسانی اور نرمی کرتا تھا جب خریدتا تھا آسانی اور نرمی کرتا تھا اور جب تقاضا کرتا تھا آسانی اور نرمی کرتا تھا۔   (جامع ترمذی، جلد اول باب البیوع1320 )  ۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا بے شک اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ اے آدم کے بیٹے، میری عبادت کے لئے وقت نکالا کرو میں تمہارے دل کو دولت سے بھردوں گا اور تمہاری غربت کو ختم کردوں گا اور اگر تم ایسا نہیں کرو گے تو میں تم کو مصروفیت میں رکھوں گا اور تمہاری ضرورتوں کو بھی پورا نہیں کروں گا۔

    (ابن ماجہ)