حضرت محمود بن لبید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: جب اللہ تعالیٰ لوگوں سے محبت فرماتے ہیں تو ان کو (مصیبتوں میں ڈال کر) آزماتے ہیں چنانچہ جو صبر کرتا ہے اس کے لئے صبر (کا اجر) لکھ دیا جاتا ہے اور جو بے صبری کرتا ہے تو اس کے لئے بے صبری لکھ دی جاتی ہے (پھر وہ روتا پیٹتا ہی رہتا ہے)۔
(مسند احمد، مجمع الزوائد)حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ رسول اللہ ﷺ سے حدیث قدسی میں اپنے رب کا یہ ارشاد مبارک نقل فرماتے ہیں: جس بندہ کی میں دو محبوب ترین چیزیں( یعنی آنکھیں )لے لوں اور وہ اس پر صبر کرے اور اجرو ثواب کی امید رکھے تو میں اس کے لئے جنت سے کم بدلہ پر راضی نہیں ہونگا۔
(ترمذی)حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے انصار کی عورتوں سے ارشاد فرمایا: تم میں سے جس کے بھی تین بچے مرجائیں اور وہ اس پر اللہ تعالیٰ سے ثواب کی امید رکھے تو یقیناًوہ جنت میں داخل ہوگی۔ ان میں سے ایک عورت نے پوچھا: یارسول اللہ! اگر دو بچے مرجائیں؟ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: اگر دو بچے مرجائیں تو بھی یہی ثواب ہوگا۔
(مسلم)