کھانے پینے کے آداب

  • حضرت وحشی بن حربؒ اپنے باپ (حربؒ ) سے اور اپنے دادا ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ کے اصحاب نے کہا اے اللہ کے رسولؐ ہم کھانا کھاتے ہیں لیکن سیرنہیں ہوتے۔ آپ نے فرمایا شاید تم جدا جدا اور الگ الگ کھاتے ہو؟ انہوں نے کہا جی ہاں ۔آپ ﷺنے فرمایا پس اپنے کھانے پر اکٹھے ہوجایا کرو اور اس پر اللہ کا نام لیا کرو تمہارے لئے اس میں برکت ڈال دی جائے گی۔

    (سنن ابی داوُ د ، جلد سوئم ،کتاب الاطعمۃ 3764)
  • حضرت جابر بن عبداللہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا کہ جب کوئی شخص اپنے گھر میں داخل ہوتے وقت اور کھانے کے وقت اللہ تعالیٰ کا ذکر کرتا ہے تو شیطان اپنے ساتھیوں سے کہتا ہے کہ یہاں تمہارے لئے رات گزارنے کے لئے جگہ ہے نہ شام کا کھانا ۔اورجب کسی شخص نے داخل ہوتے وقت اللہ کا ذکر نہ کیا تو شیطان کہتا ہے تم نے رات گزارنے کے لئے جگہ حاصل کرلی اور جب اس شخص نے اپنے کھانے کے وقت اللہ کا ذکر نہ کیا تو وہ شیطان اپنے ساتھیوں سے کہتا ہے تم نے رات گزارنے کے لیے جگہ اور شام کا کھانا پالیا۔ (حاصل کرلیا)

    (سنن ابی داوُد ،جلد سوئم، کتاب الاطعمۃ3765)
  • حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی آدمی کھانا کھانے لگے (اور) وہ کھانا کھاتے وقت (شروع میں) بسم اللہ پڑھنی بھول جائے تو وہ (جب یاد آجائے) بسم اللہ اولہ و آخرہ پڑھے۔

    (ترمذی، ابوداوُ د)
  • حضرت امیۃ بن مخشی رضی اللہ عنہ جو رسول اللہ ﷺ کے اصحاب میں سے تھے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ تشریف فرما تھے ایک شخص کھارہا تھا اس نے بسم اللہ نہیں پڑھی تھی اس کے کھانے میں صرف ایک لقمہ باقی رہ گیا تھا۔ پس جب اس نے اسے اپنے منہ کی طرف اٹھایا تو کہا  بسم اللہ اولہ و آخرہ ۔ پس یہ منظر دیکھ کر نبی کریمؐ مسکرائے پھر فرمایا۔ شیطان اس کے ساتھ کھاتا رہا پس جب اس نے بسم اللہ پڑھی تو اس نے اپنے پیٹ میں موجود ہر چیز قے کردی۔

    (سنن ابی داوُد ،جلد سوئم ،کتاب الاطعمۃ3768)
  • حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپؐ نے فرمایا جب تم میں سے کوئی شخص کھانا کھائے تو پلیٹ کے اوپر والے حصے سے نہ کھائے بلکہ اس کے نیچے یعنی سامنے والے حصے سے کھائے کیونکہ اس کے اوپر والے حصے سے برکت نازل ہوتی ہے۔

    (سنن ابی داوُد، جلد سوئم ،کتاب الاطعمۃ3772)
  • حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کوئی شخص (کھانا) کھائے تو داہنے ہاتھ سے کھائے اور جب پئے تو داہنے ہاتھ سے پئے کیونکہ شیطان اپنے بائیں ہاتھ سے کھاتا اور بائیں ہاتھ سے پیتا ہے۔

    (جامع ترمذی، جلد اول ،باب اطعمۃ 1780-1799)(سنن ابی داوُد ،جلد سوئم ،کتاب الاطعمۃ3776)
  • حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا گوشت کو چھری سے نہ کاٹو (کاٹ کر نہ کھاؤ) کیونکہ یہ عجمیوں کا انداز ہے اور اسے دانتوں سے توڑ کر کھاؤ اس میں لذت زیادہ اور یہ زود ہضم ہے۔

    (سنن ابی داوُد ،جلد سوئم، کتاب الاطعمۃ3778)
  • حضرت صفوان بن امیہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نبی ﷺ کے ساتھ کھانا کھارہا تھا میں ہاتھ کے ذریعے ہڈی سے گوشت اتار رہا تھا پس آپ نے فرمایا ہڈی کو اپنے منہ کے قریب کرو کیونکہ اس طرح کرنے میں زیادہ مزہ ہے اور یہ زود ہضم ہے۔

    (سنن ابی داوُد ،جلد سوئم ،کتاب الاطعمۃ3779)
  • حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ ﷺ کی معیت میں جہاد کیا کرتے تھے تو مشرکین کے برتن اور ان کے پینے کے برتن ہمارے ہاتھ لگتے تو ہم انہیں استعمال کرتے پس آپؐ ان کے استعمال پر کوئی عیب نہ لگاتے۔

    (سنن ابی داوُد جلد سوئم، کتاب الاطعمۃ3838)
  • حضرت ابو ثعلبہ الخشنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے مسئلہ دریافت کیا تو عرض کی کہ ہم اہل کتاب کے پاس سے گزرتے ہیں وہ اپنی ہانڈیوں میں خنزیر پکاتے ہیں اور اپنے برتنوں میں شراب پیتے ہیں (اگر ہمیں برتن کی ضرورت درپیش ہو تو کیا کریں؟) پس رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اگر تم ان کے علاوہ برتن پالو تو ان میں کھاؤ پیو اور اگر تم ان کے علاوہ نہ پاؤ تو انہیں پانی سے دھولو اور پھر کھاؤ پیو۔

    (سنن ابی داوُد ،جلد سوئم، کتاب الاطعمۃ3839)