حضرت بشیربن سعد رضی اللہ عنہ آنحضرت ﷺ کے پاس آئے اور کہنے لگے میں نے اپنے بیٹے (نعمان) کو ایک غلام (اس کا نام معلوم نہیں ہوا) دیا ہے۔ آپؐ نے پوچھا کیا تو نے سب بیٹو ں کو ایسا ہی غلام دیا ہے۔ انہوں نے کہا نہیں، آپؐ نے فرمایا تو اس کو واپس لے لو۔
(بخاری ،جلد اول کتاب الہبۃ ،حدیث نمبر2415)حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ منبر پر (کوفہ میں خطبہ سنارہے تھے) کہتے تھے میرے باپ نے مجھ کو کچھ دیا (ایک غلام) ۔عمرہ بنت رواحہ ؓ (میری ماں) نے کہا میں اس وقت تک راضی نہیں ہوں گی جب تک تو آنحضرت ﷺ کو ( اس ہبہ کا)گواہ نہ بنا د ے۔ یہ سن کر میرا باپ آنحضرت ﷺ کے پاس آیا۔ کہنے لگا عمرہ بنت رواحہ کے پیٹ سے جو میرا بیٹا ہے اس کو میں نے کچھ دیا ہے اس کی ماں کہتی ہے کہ آپؐ کو میں گواہ کردوں یارسول اللہ ! آ پؐ نے فرمایا کیا تو نے اور بیٹوں کو بھی ایسا ہی کچھ دیا ہے؟ اس نے کہا نہیں۔ آپؐ نے فرمایا لوگو! اللہ سے ڈرو اور اپنی اولاد میں انصاف کرو ۔یہ سن کر میرا باپ لوٹ آیا اور اپنی دی ہوئی چیز (واپس لے لی) یا پھیر دی۔
(بخاری ،جلد اول کتاب الہبۃ ،حدیث نمبر2416)حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ایک شخص نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول ﷺ ا للہ کے نزدیک سب سے بڑا گناہ کون سا ہے؟ آپؐ نے فرمایا !تم کسی کو اللہ تعالیٰ کا شریک بناؤ حالانکہ اس نے تمہیں پیدا فرمایا ہے۔ اس شخص نے عرض کیا اس کے بعد؟ آپؐ نے فرمایا !تم اپنی اولاد کو قتل کرو اس لئے کہ وہ تمہارے ساتھ کھانا کھائے گی۔ اس شخص نے عرض کیا۔ اس کے بعد؟ آپؐ نے فر مایا !تم اپنے ہمسایہ کی عورت سے زنا کرو۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں اسی کے مطابق یہ آیت مبارکہ فرمائی۔ ترجمہ: (رحمن کے بندے) وہ لوگ ہیں جو اللہ تعالیٰ کے سوا کسی اور کی عبادت نہیں کرتے اور نہ ہی ناحق قتل کرتے ہیں اور نہ ہی بدکاری کرتے ہیں اور جو لوگ یہ کام کریں گے وہ اپنی سزا پالیں گے۔ (الفرقان ۲۵ آیت ۶۸)
(مسلم ،کتاب الایمان )حضرت ابی قتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ نماز پڑھ رہے تھے اور اپنی نواسی امامہ بنت زینبؓ کو جو ابوالعاصؓ کی بیٹی تھیں انہیں اٹھائے ہوئے تھے۔ حالت قیام میں آپ ﷺ انہیں اٹھالیتے اور سجدہ کرتے وقت ان کو زمین پر بٹھادیتے تھے۔
(مسلم ،کتاب المساجد ومواضع الصلوۃ)حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اقرع بن حابس نے رسول اللہ ﷺ کو حسین رضی اللہ عنہ کو بوسہ دیتے ہوئے دیکھا تو اس نے کہا میرے دس بچے ہیں اور میں نے تو ان میں سے کسی سے بھی ایسے نہیں کیا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو رحم نہیں کرتا اس پر رحم نہیں کیا جاتا۔
(سنن ابی داوُد ،جلد سوئم کتا ب الادب5218)حضرت عمرو بن شعیبؒ اپنے دادا ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اپنی اولاد کو سات برس کی عمر میں نماز پڑھنے کا حکم کرو جب دس برس کے ہوجائیں تو انہیں نماز نہ پڑھنے پر سزا دو اور ان کے بستر بھی الگ کردو۔
(سنن ابی داوُد ،جلد اول کتاب الصلوۃ495)حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا ایک عورت نے رسول اللہ ﷺ کے سامنے اپنے لڑکے کو اٹھایا اور پوچھا یارسول اللہ کیا اس کا بھی حج صحیح ہوگا؟ آپؐ نے فرمایا ہاں اور ثواب تجھ کو ہوگا۔
(جامع ترمذی ،جلد اول با ب الحج 924 )حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فر ما یا سب سے پاکیز ہ مال وہ ہے جو تم اپنے ہاتھوں کی مزدوری سے کھاتے ہو اور تمہاری اولاد بھی تمہاری مزدوری میں داخل ہے( یعنی ان کا مال بھی تمہارا ہی ہے)۔
(جامع ترمذی ،جلد اول باب الاحکام 1358)حضرت ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا :۔ مومن کو اس کی موت کے بعد بھی جن اعمال اور نیکیوں کا ثواب ہمیشہ ملتا رہتا ہے وہ یہ ہیں ۱ ۔ وہ علم جس کو اس نے حاصل کیا اور پھیلایا ۲۔ نیک اولاد جس کو اس نے پیچھے چھوڑا ۳۔ قرآن مجید جو اس نے کسی کو دیا ۴۔ مسجد تعمیر کی ۵۔ مسافروں کے لیے مسا فر خانہ تعمیر کیا ۶۔ نہر کھدوائی ۷۔ تند رستی اور زندگی میں اس نے اپنے مال میں سے صدقہ الگ کر دیا (یا وصیت برائے اخراجات نیک کام لکھ دی )۔ ان تمام کا ثواب اس کو اس کی موت کے بعد بھی ملتا رہے گا۔
(ابن ،ماجہ)حضرت ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا :جب تم میں سے کوئی آدمی کسی کو مارے تو چہرے پر مارنے سے پر ہیز کرے ۔
(ابواوُد )