حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اکرم ﷺ نے فرمایا کیا تمہیں معلوم ہے آج رات ایسی آیات نازل ہوئی ہیں کہ ان جیسی آیات کبھی نہیں نازل ہوئیں وہ قل اعوذ برب الفلق (سورۃ نمبر 113) اور قل اعوذ برب الناس (سورۃ نمبر 114 )ہیں۔
( مسلم، کتاب فضائل القرآن )حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول کریم ﷺ نے مجھ سے فرمایا ہر مہینہ میں ایک قرآن مجید پڑھو ۔ میں نے عرض کیا کہ میں تو اس سے زیادہ پڑھنے کی طاقت رکھتا ہوں۔ آپ ﷺ نے فرمایا پھر تم 20 راتوں میں قرآن مجید پڑھو میں نے عرض کیا کہ اس سے بھی زیادہ پڑھنے کی طاقت رکھتا ہوں۔ آپ ﷺ نے فرمایا پھر تم 7 دنوں میں قرآن مجید پڑھو اور اس سے زیادہ نہ کرو۔ ( یعنی اس سے کم وقت میں قرآن مجید ختم نہ کرو)۔
(مسلم ، کتاب الصیام)حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اس مومن کی مثال جو قرآن مجید پڑھتا ہے۔ ترنج ( لیموں) جیسی اس کی خوشبو اور ذائقہ دونوں اچھے ہیں اور وہ مومن جو قرآن نہیں پڑھتا ایسے ہے جیسے کھجور جس کا ذائقہ تو اچھا ہے لیکن خوشبو نہیں ہے ۔فاجر شخص جو قرآن پڑھتا ہے ایسے ہے جیسے ریحانہ(ایک خوشبو دار پودا)ہے اس کی خوشبو اچھی ہے اور ذائقہ کڑوا ہے اورایسا فاجر جو قرآن نہیں پڑھتا حنظلہ (اندرائن) جیسی ہے جس کا ذائقہ کڑوا ہے اور خوشبو نہیں ہے۔
(سنن ابی داوُد ،جلد سوئم کتاب الادب،4829)حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا عمر رسیدہ (سفید بالوں والا) مسلما ن، حافظ قرآن جو کہ افراط و تفریط (یعنی غلّو کرنے والا ہو نہ اس کی تعلیمات پرعمل کرنے سے کوتاہی برتنے والا ہو) سے محفوظ ہو اورعادل و منصف بادشاہ کی تکریم کرنا اللہ تعالیٰ کی عزت و تکریم میں سے ہے۔
(سنن ابی داوُد ،جلد سوئم کتاب الادب، 4843)حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا مجھے میری امت کے ایمان کی جزا دکھائی گئی یہاں تک کہ مسجد سے کوڑا کرکٹ نکالنے کی وجہ سے جو ثواب ملتا ہے وہ بھی دکھایا گیا ۔ مجھے ان کے گناہ بھی دکھائے گئے جن میں سب سے بڑا گناہ یہ تھا کہ کوئی شخص قرآن مجید کی کوئی سورت یا آیت پڑھ کر بھلا دے۔
(سنن ابی داوُد ،جلد اول کتاب الصلوٰۃ 461)حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو شخص تین دن سے کم وقت میں قرآن مکمل پڑھتا ہے تو وہ قرآن سے کچھ نہیں سمجھ سکتا۔
(سنن ابی داوُد ،جلد اول کتاب الصلوٰۃ 1394)حضرت عبدالرحمنؒ بن یزید بیان کرتے ہیں کہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ طواف کر رہے تھے کہ میں نے ان سے مسئلہ دریافت کیا تو انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو شخص سورۃ البقرہ کی آخری دو آیات رات میں پڑھ لے تو یہ اس کے لئے کافی ہونگی( اسے کفایت کریں گی)۔
(سنن ابی داوُد، جلد اول کتاب، اصلٰوۃ 1397)حضرت عبداللہ بن عمر بن العاص رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسو ل اللہ ﷺ نے فرمایا جو شخص دس آیات بقدر قیام کرے (قیام میں دس آیات تلاوت کرے) تو وہ غافلوں میں سے نہیں۔ جو قیام میں سوآیات پڑھے وہ فرمانبرداروں میں سے ہے اور جو شخص قیام میں ایک ہزار آیات تلاوت کرے تو وہ (نیکیوں کا) ذخیرہ کرنے والوں میں سے ہیں۔
(سنن ابی داوُد ، جلد اول کتاب الصلوٰۃ، 1398)حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا قرآن میں تیس آیات کی ایک سورت اپنے پڑھنے والے کے حق میں شفاعت کرے گی حتی کہ اسے بخش دیا جائے گا۔ وہ سورۃ الملک ہے۔
(سنن ابی داوُد ، جلد اول کتاب الصلوٰۃ ، 1400)حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ فتح مکہ کے سال رسول اللہ ﷺ نے (آیت سجدہ) تلاوت فرمائی۔ آپ ﷺ نے سجدہ کیا تو تمام لوگوں نے بھی زمین پر سجدہ کیا، جو سوار تھے انہوں نے سواری کی زین پر اپنے ہاتھوں پر سجدہ کیا۔
(سنن ابی داوُد ،جلد اول کتاب الصلوٰۃ، 1411)