حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے فرشتے متعین کئے ہیں جو روئے زمین پر چلتے پھرتے ہیں اور میری امت کی طرف سے مجھ پر سلام پہنچاتے ہیں۔
(نسائی)حضرت ابی طلحہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دن رسول کریم ﷺ تشریف لائے، آپ ﷺ کے چہرہ پر خوشی کے آثار تھے۔ آپ ﷺ نے فرمایا میرے پاس جبرائیل علیہ السلام آئے اور کہا آپ ﷺ کا رب فرماتا ہے۔ اے محمد ﷺ، کیا آپ ﷺ کو پسند نہیں کہ آپ کی امت کا جو آدمی آپ پر ایک بار درود بھیجے میں اس پر 10 بار درود بھیجوں اور جو آدمی آپ ﷺ پر ایک بار سلام بھیجے تو میں اس پر 10 بار سلامتی نازل کروں۔
(نسائی)حضرت اوس بن اوس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا تمہارے دنوں میں سے افضل دن جمعہ کا ہے، اس میں آدم علیہ السلام کو پیدا کیا گیا، اسی دن ان کی روح قبض ہوئی، اسی دن صور پھونکا جائے گا اور اس دن مجھ پر کثرت کے ساتھ درود پڑھو اس لئے کہ تمہارا درود مجھ پر پیش کیا جاتا ہے۔صحابہ کرامؓ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ﷺ آپ ﷺ پر ہمارا درود کیسے پیش کیا جائے گا جب کہ آپ ﷺ انتقال فرماچکے ہوں گے؟ آپ ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے زمین (کی مٹی) پر انبیاء کے اجسام کو حرام قرار دیا ہے۔
(نسائی )حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ﷺ میں دعا مانگتے وقت آپ ﷺ پر کثرت کے ساتھ درود بھیجتا ہوں۔ میں آپ ﷺ پر کس قدر درود بھیجوں؟ آپ ﷺ نے فرمایا جس قدر تم چاہو۔ میں نے عرض کیا چوتھائی کے برابر؟ آپ ﷺ نے فرمایا جس قدر تم چاہو اگر زیادہ کرو تو بہتر ہے۔ میں نے عرض کیا نصف کے برابر۔ آپ ﷺ نے فرمایا جس قدر تم چاہو اگر (نصف سے) زیادہ کرو تو تمہارے لئے بہتر ہے۔ میں نے عرض کیا 2تہائی کے برابر۔ آپ ﷺ نے فرمایا جس قدر تم چاہو اگر زیادہ کرو تو تمہارے لئے بہتر ہے۔ میں نے عرض کیا میں اپنی دعا کے تمام اوقات آپ ﷺ کے لئے ہی خاص کردوں؟ آپ ﷺ نے فرمایا پھر تو تمہاری تمام ضرورتیں پوری ہوجائیں گی اور تمہارے گناہ بھی معاف ہوجائیں گے۔
(ترمذی)حضرت فضالہ بن عبیدرضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ تشریف فرما تھے۔ ایک صحابیؓ مسجد میں داخل ہوا، نماز پڑھی اور پھر دعا مانگی (ترجمہ) اے اللہ، مجھے معاف فرما اور مجھ پر رحم فرما۔ رسول کریم ﷺ نے فرمایا۔ اے نماز ادا کرنے والے، تم نے جلدی کی ہے جب تم نماز پڑھو اور تشہد میں بیٹھو تو اللہ تعالیٰ کی خوب حمدو ثنا بیان کرو جس کا وہ مستحق ہے اور مجھ پر درود بھیجو پھر دعا کرو۔ اس کے بعد ایک اور آدمی نے نماز ادا کی۔ اس نے اللہ تعالیٰ کی حمدو ثنا کی اور نبی کریم ﷺ پر درود بھیجا۔ نبی کریم ﷺ نے اس سے فرمایا۔ اے نماز ادا کرنے والے، دعا کرو، تمہاری دعا ضرور قبول ہوگی۔
(ترمذی)