تحفہ دینا

  • حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جسے کوئی ہدیہ ملے وہ اس کا تذکرہ کرے تواس نے شکر ادا کیا اور جو اسے چھپا ئے تو اس نے اس کا انکار کیا۔

    (سنن ابی داوُد ،جلد سوئم کتاب الادب :4814)
  • حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپؐ نے فرمایا کسی شخص کے لئے جائز نہیں کہ وہ کسی کو تحفہ دے یا کوئی چیز ہبہ کردے اور پھر اس سے واپس لے لے۔ بجز والد کے جو اپنے بیٹے کو دیتا ہے (وہ واپس لے سکتا ہے) ۔اور جو شخص تحفہ دے کر واپس لے لیتا ہے اس کتے کی مانند ہے جو کھاتا ہے اور جب پیٹ بھر جاتا ہے تو قے کردیتا ہے اور پھر اپنی قے نگل لیتا ہے۔

    (سنن ابی داوُد،جلد دوم کتاب البیوع 3539)
  • حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ نبی کریم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپؐ نے فرمایا جس شخص نے اپنے (دینی) بھائی کی سفارش کی تو اس نے اس (سفارش) کے بدلے میں کوئی ہدیہ (تحفہ) پیش کیا اور اس نے قبول کرلیا تو اس نے (گویا کہ) سود کے ایک بہت بڑے دروازے پر دستک دی یا (سود کی راہ پر چل نکلا)۔

    (سنن ابی داوُد ،جلد دوم کتاب البیوع 3541)
  • حضرت عدی بن عمیرۃ الکند ی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اے لوگو! تم میں سے جس شخص کو ہماری طرف سے کسی جگہ عامل مقرر کیا جائے پھر وہ اس میں سے سوئی یا اس سے کوئی چھوٹی یا بڑی چیز ہم سے چھپالے تو وہ خیانت ہے اور وہ قیامت کے دن اسے لے کر حاضر ہوگا۔ یہ بات سن کر انصار میں سے سانولے رنگ کے ایک صاحب کھڑے ہوئے گویا کہ میں انہیں دیکھ رہا ہوں۔ انہوں نے کہا اے اللہ کے رسولؐ مجھے عامل سے معزول کردیں آپؐ نے فرمایا تم نے یہ فیصلہ کیوں کیا؟ اُس نے کہا میں نے آپ ﷺ کو ایسے ایسے فرماتے سنا ہے آپؐ نے فرمایا میں تو وہ کہتا ہوں اور جس شخص کو ہم کسی کام پر مقرر کردیں تو وہ وہاں سے حاصل ہونے والی آمدنی خواہ تھوڑی ہو یا زیادہ لا حاضر کرے تو اسے اس میں سے جو کچھ دیا جائے لے لے اور جس چیز سے منع کیا جائے رک جائے۔

    (سنن ابی داوُد ،جلد دوم کتاب الاقضیۃ3581)
  • حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ کے پاس کسریٰ نے ہدیہ بھیجا پس آپؐ نے قبول کیا اور بادشاہ آپؐ کو ہدیہ بھیجتے تھے اور آپؐ قبول کرتے۔

    (جامع ترمذی ،جلد اول باب جہاد 1576)
  • حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا :۔’’جس آدمی کو عطیہ دیا گیا اور وہ اگر مالدار ہے تو اس کا بدلہ دے اور اگر مالدار نہیں تو اس کے لیے دعا کرے ، اس لئے کہ جس آدمی نے دعا کی اس آدمی نے شکریہ ادا کیا اور جس نے دعا نہ کی اس نے نا شکری کی اور جس نے ایسی چیز کو ظاہر کیا جو اسے نہیں دی گئی ہے تو وہ اس آدمی کی طرح ہے جس نے جھو ٹ کے دو کپڑے پہن لئے ہو ں۔

    (ترمذ ی )
  • ۔ حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا :۔’’ جس کے ساتھ احسان کیا جائے وہ احسان کرنے والے سے کہے  جزاک اللہ خیرا ً  (ترجمہ :تمہیں اللہ تعالیٰ بہترین بدلہ عطافر مائے) تو اس نے شکریہ ادا کردیا ۔‘‘

    (ترمذی)
  • حضرت ابی ہر یرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا :۔’’ جس آدمی نے لو گوں کا شکریہ ادا نہ کیا ، اس نے اللہ تعالیٰ کا بھی شکریہ ادا نہ کیا‘‘۔

    (تر مذی )
  • حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ جب مد ینہ منو رہ تشریف لائے تو مہاجرین نے عر ض کیا :۔’’اے اللہ کے رسول ﷺ ہم نے کسی قوم کو اس قوم سے زیادہ باوجود کم مال ہونے کے خرچ کر نے والی اور زیادہ ہمدردی کر نے والی نہیں دیکھا،جس میں ہم رہتے ہیں ۔ انہوں نے ہمارے اخراجات کی ذمہ داری لی اور ہمیں منافع میں شریک کیا ہمیں خطرہ ہے کہ کہیں تمام اجر و ثواب یہ لوگ ہی نہ سمیٹ کر لے جائیں ‘‘۔آپ ﷺ نے فرمایا :۔ نہیں تم ان کے لئے دعائیں کرتے رہو اور ان کا شکریہ ادا کرتے رہو ‘‘۔

    (تر مذی)
  • حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : ایک دوسرے کو ہدیہ دیا کرو ، ہدیہ دلوں کی رنجش دور کرتا ہے ۔کوئی پڑوسن اپنی پڑ وسن کے ہدیہ کو حقیر نہ سمجھے اگر چہ و ہ بکری کے کھر کا ایک ٹکڑا ہی کیوں نہ ہو (اسی طرح دینے والی بھی اس ہدیہ کو کم نہ سمجھے )۔

    (تر مذی )