نشہ کرنا

  • حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو شخص شراب فروخت کرے وہ پھر خنزیر (کو بھی حلال سمجھتے ہوئے) ذبح کرے (یعنی جو شخص شراب کی فروخت کرسکتا ہے حالانکہ وہ حرام ہے اسے پھر خنزیر کو بھی کھانا چاہئے حالانکہ یہ بھی حرام ہے)۔

    (سنن ابی داوُد، جلد دوم کتاب البیوع :3489)
  • حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا تین اشخاص ایسے ہیں جن پر اللہ تعالیٰ نے جنت حرام کردی ہے۔ ۱۔ہمیشہ شراب پینے والا۔ ۲۔والدین کا نافرمان۔ ۳۔وہ بے غیرت جو اپنے گھر میں بے حیائی کو (دیکھنے کے باوجود اسے) برقرار رکھتا ہے۔

    (احمد، نسائی )
  • حضرت عبداللہ بن عمررضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا شراب پینے والے کی نماز 40دن تک قبول نہیں ہوتی۔ اگر وہ تائب ہوجائے تو اللہ تعالیٰ اس کی توبہ قبول کرتے ہیں۔ اگر وہ پھر دوسری بار شراب پی لے تو 40 دن تک اس کی نماز قبول نہیں ہوتی اگر وہ تائب ہوجائے تو اللہ تعالیٰ اس کی توبہ قبول کرتے ہیں۔ اگر وہ پھر تیسری بار شراب پی لے تو 40 دن تک اس کی نماز قبول نہیں ہوتی اگر وہ تائب ہوجائے تو اللہ تعالیٰ اس کی توبہ قبول کرتے ہیں۔ اگر وہ چوتھی بار شراب پی لے تو 40 دن تک اللہ تعالیٰ اس کی نماز قبول نہیں کرتے اب اگر وہ تائب بھی ہوجائے تو اللہ تعالیٰ اس کی توبہ قبول نہیں کرتے اور اسے دوزخیوں کے (زخموں سے نکلے ہوئے) خون اور پیپ کی نہر سے پلائیں گے۔

    (ترمذی)
  • حضرت معاذ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھے دس باتوں کی وصیت فرمائی۔ اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ کرنا اگرچہ تمہیں قتل کردیا جائے اور جلادیا جائے۔ والدین کی نافرمانی نہ کرنا اگرچہ وہ تمہیں اس بات کا حکم دیں کہ بیوی کو چھوڑ دو اور سارا مال خرچ کردو۔ فرض نماز جان بوجھ کر نہ چھوڑنا کیونکہ جو شخص فرض نماز جان بوجھ کر چھوڑ دیتا ہے وہ اللہ تعالیٰ کی ذمہ داری سے نکل جاتا ہے۔ شراب نہ پینا کیونکہ یہ ہر برائی کی جڑ ہے۔ اللہ تعالیٰ کی نافرمانی نہ کرنا کیونکہ نافرمانی کی وجہ سے اللہ تعالیٰ کی ناراضگی اترتی ہے۔ میدان جنگ سے نہ بھاگنا اگرچہ تمہارے ساتھی ہلاک ہوجائیں۔ جب لوگوں میں موت (وبا کی صورت میں) عام ہوجائے (جیسے طاعون وغیرہ) اور تم ان میں موجود ہو تو وہاں سے نہ بھاگنا۔ گھر والوں پر اپنی حیثیت کے مطابق خرچ کرنا (تربیت کے لئے) ان پر سے لکڑی نہ ہٹانا( ان کو اللہ تعالیٰ سے ڈراتے رہنا)۔

    (مسند احمد)