حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب کوئی آدمی کسی مسلمان کو کہے۔ اے یہودی تو اس کو بیس کوڑے مار و اور جب کسی کو کہے اے مخنث تو اس کو بیس کوڑے مارو اور جو رشتے والی محرم عورت یعنی جس سے نکاح حرام ہے اس سے صحبت کرے تو اس کو قتل کرو۔
(جامع ترمذی، جلد اول باب الحدود :1462)حضرت جابررضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے ایک عورت کے ساتھ زنا کیا۔ نبی کریم ﷺ نے اس کے بارے میں حکم دیا کہ اس کو حد (سزا) کے کوڑے لگائے جائیں پھر آپ ﷺ کو بتایا گیا کہ یہ تو شادی شدہ ہے تب آپ ﷺ نے اسے رجم کرنے کا حکم دیا۔
(ابوداوُ د)حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا۔ حدود الہٰیہ (شرعی سزاؤں) میں سے کسی حد کو قائم کرنا، 40 رات (رحمت کی) بارش برسنے سے بہتر ہے۔
(ابن ماجہ، نسائی)حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا تین اشخاص ایسے ہیں جن پر اللہ تعالیٰ نے جنت حرام کردی ہے۔ ۱۔ہمیشہ شراب پینے والا۔ ۲۔والدین کا نافرمان۔ ۳۔وہ بے غیرت جو اپنے گھر میں بے حیائی کو (دیکھنے کے باوجود اسے) برقرار رکھتا ہے۔
(احمد، نسائی)حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ جب کسی قوم میں مال غنیمت کے اندر خیانت کھلم کھلا ہونے لگے تو ان کے دلوں میں دشمن کا رعب ڈال دیا جاتا ہے۔ جب کسی قوم میں زنا عام طور سے ہونے لگے تو اس میں اموات کی کثرت ہوجاتی ہے۔ جب کوئی قوم ناپ تول میں کمی کرنے لگے تو اس کا رزق اٹھالیا جاتا ہے یعنی اس کے رزق میں برکت ختم کردی جاتی ہے۔ جب کوئی قوم فیصلوں کے کرنے میں ناانصافی کرتی ہے تو ان میں خون ریزی پھیل جاتی ہے۔ جب کوئی قوم عہد کو توڑنے لگے تو اس پر دشمن مسلط کردیئے جاتے ہیں۔
(موطا امام مالک)