حضرت ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا کسی مسلمان کے لئے جائز نہیں کہ وہ اپنے بھائی سے 3 دن سے زیادہ ناراض رہے جس آدمی نے 3 دن سے زیادہ تعلق منقطع رکھا اور وہ اس دوران فوت ہوگیا تو وہ دوزخ میں داخل ہوگا۔
(ابوداوُد )حضرت جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی کریم ﷺ کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا قطع رحمی کرنے والا جنت میں نہیں جائے گا۔
(بخاری)حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا مومن کے لئے جائز نہیں کہ اپنے مسلمان بھائی سے (قطع تعلق کرکے) اسے تین دن سے زیادہ چھوڑے رکھے لہذا اگر تین دن گذر جائیں تو اپنے بھائی سے مل کر سلام کرلینا چاہئے۔ اگر اس نے سلام کا جواب دے دیا تو اجروثواب میں دونوں شریک ہوگئے اور اگر سلام کا جواب نہ دیا تو وہ گنہگار ہوا اور سلام کرنے والا قطع تعلقی (کے گناہ) سے نکل گیا۔
(ابوداوُد)حضرت ابو خراش سلمی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا جس شخص نے (ناراضگی کی وجہ سے) اپنے مسلمان بھائی سے ایک سال تک ملنا جلنا چھوڑے رکھا اس نے گویا اس کا خون کیا (یعنی سال بھر قطع تعلقی کا گناہ اور ناحق قتل کرنے کا گناہ قریب قریب ہے)۔
(ابوداوُد ، جلد سوئم کتاب الاداب :4915)حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا ہر پیر اور جمعرات کے دن اللہ تعالیٰ کے سامنے بندوں کے اعمال پیش کئے جاتے ہیں۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ اس دن ہر اس شخص کی جو اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراتا ہو مغفرت فرماتے ہیں البتہ وہ شخص اس بخشش سے محروم رہتا ہے کہ جس کی اپنے کسی (مسلمان) بھائی سے دشمنی ہو۔ (اللہ تعالیٰ کی طرف سے فرشتوں کو) کہا جائے گا۔ ان دونوں کو رہنے دو جب تک آپس میں صلح و صفائی نہ کرلیں، ان دونوں کو رہنے دو جب تک آپس میں صلح و صفائی نہ کرلیں۔
(مسلم،احمد،ابن ماجہ، ترمذی )حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص کسی عورت کو اس کے شوہر کے خلاف یا کسی غلام کو اس کے آقا کے خلاف بھڑکائے وہ ہم میں سے نہیں۔
(ابوداوُد)حضرت زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا: تم سے پہلی امتوں کی بیماری تمہارے اندر سرایت کرگئی۔ وہ بیماری حسد اوربُغض ہے جو مونڈ دینے والی ہے۔ میں یہ نہیں کہتا کہ بالوں کو مونڈنے والی ہے بلکہ یہ دین کا صفایا کردیتی ہے (کہ اس بیماری کی وجہ سے انسان کے اخلاق تباہ و برباد ہوجاتے ہیں)۔
(ترمذی)