خاوند اور بیوی کے حقوق

  • حضرت معاویہ القشیری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے عرض کی اے اللہ کے رسول ﷺ بیوی کے خاوند پر کیا حقوق ہیں؟ آپؐ نے فرمایا جب تم کھاؤ تو اسے بھی کھلاؤ اور جب پہنو تو اسے بھی پہناؤ اس کے چہرے پر مارو نہ اسے برا بھلا کہو اور گھر کے سوا اسے علیحدہ مت کرو۔ ابو داؤد بیان کرتے ہیں کہ’’ ولا تقبح‘‘کا معنی ہے کہ ایسے نہ کہو ’’ قبحک اللہ ‘‘(اللہ تمہیں تباہ کرے)۔

    (سنن ابی داوُد ،جلد دوم کتاب النکاح،حدیث نمبر2142)
  • حضرت بہزؒ بن حکیمؒ کے دادا سے روایت ہے کہ میں نے کہا اے اللہ کے رسولؐ ہم اپنی بیوی کے پاس (جماع کے لئے) کس طرح آئیں؟ آپؐ نے فرمایا ۔جس طرح (جیسے) چاہو اپنی کھیتی میں آؤ اور جب خود کھاؤ اسے بھی کھلاؤ اور جب پہنو تو اسے بھی پہناؤ۔ اسے برا بھلا نہ کہو، نہ اسے مارو۔

    (سنن ابی داوُد،جلد دوم کتاب النکاح ،حدیث نمبر2143 )
  • حضرت ا بو حُرّ ہ الرقاشی ؒ ؒ اپنے چچا ؓ سے روایت بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺ نے فرمایا ’’اگر تمہیں عورتوں کی نافرمانی کا اندیشہ ہو تو ان کی خواب گاہ الگ کردو ‘‘ حماد بیان کرتے ہیں کہ الگ کرنے سے مراد ہے کہ ان سے جماع نہ کرو۔

    (سنن ابی داوُد ،جلد دوم کتاب النکاح ،حدیث نمبر2145)
  • حضرت عبداللہ بن ابی ذباب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اللہ کی بندیوں کو نہ مارو ۔پس اتنے میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو عرض کی عورتیں اپنے خاوندوں پر غالب آنا شروع ہوگئی ۔ہیں پس آپؐ نے انہیں مارنے کی اجازت دے دی۔ پس بہت سی خواتین نے رسول اللہ ﷺ کی ازواج مطہرات سے اپنے شوہروں کے بارے میں شکایت کی تو نبیؐ نے فرمایا ’’بہت سی خواتین نے محمد ﷺ کی ازواج مطہرات سے اپنے شوہروں کے بارے شکایت کی ہے وہ تم میں سے اچھے (خاوند) نہیں ہے۔‘‘

    (سنن ابی داوُد،جلد دوم کتاب ۱لنکاح 2146 )
  • حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا عورت اپنے شوہر کے گھر سے جب خیرات کرے تو اس کے خاوند کو بھی اجر ہوتا ہے اور اس کو بھی۔ ایک کے اجر سے دوسرے کا اجر گھٹتا نہیں (برابر اجر ہوتا ہے) شوہر کو کمائی کا اجر اور عورت کو خیرات کرنے کا اجر۔

    (جامع ترمذی، جلد اول باب الزکوۃ :671)
  • حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ا نہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ کی کسی بی بی پر اتنا رشک نہیں آیا جتنا مجھے حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہ پر رشک آیا اور میرا کیا حال ہوتا اگر میں ان کے زمانے کو پاتی ۔اس رشک کا کوئی سبب نہ تھا مگر رسول اللہ ﷺ ان کو بہت یاد کرتے۔ بے شک رسول اللہ ﷺ بکری ذبح کرتے اور عورتوں میں سے حضرت خدیجہؓ کی کسی سہیلی کو ڈھونڈتے اور پھر ان کو ہدیہ دیتے۔

    (جامع ترمذی، جلد اول باب البر والصلۃ)
  • حضرت عبداللہ بن عمررضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا اپنی عورتوں کو مسجدوں (میں باجماعت نماز ادا کرنے) سے نہ روکو۔ البتہ ان کے گھر ان کے لئے بہتر ہیں۔

    (ابوداوُ د)
  • حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا تم میں سے وہ آدمی بہت اچھا ہے جو اپنے گھر والوں کے (حق میں) اچھا ہو اور میں اپنے گھر والوں کے لئے تم سب سے اچھا ہوں اور جب تمہارا کوئی ساتھی فوت ہوجائے تو اس کے عیب بیان نہ کرو۔

    (ترمذی)
  • حضرت ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا جن لوگوں کے اخلاق اچھے ہیں، ان کا ایمان مکمل ہے اور تم میں سے بہترین وہ لوگ ہیں جو اپنی بیویوں کے ساتھ اچھے ہیں۔

    (ترمذی)
  • حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا ایمان والوں میں کامل ترین مومن وہ ہے جس کے اخلاق سب سے اچھے ہوں اور تم میں سے وہ لوگ سب سے بہتر ہیں جو اپنی بیویوں کے ساتھ (برتاؤ میں) سب سے اچھے ہوں۔

    (مسند احمد)