رشتہ داروں کے حقوق/ صلہ رحمی

  • حضرت ابی الدرداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسو ل کریم ﷺ نے فر مایا ۔ کیا تمہیں روزہ، صدقہ اور نماز سے افضل کا م نہ بتا ؤ ں؟ہم نے عرض کیا کیوں نہیں ۔آپ ﷺ نے فر مایا ۔آپس میں صلح کرانا ، کیو نکہ آپس کی نا چا قی ایسی برا ئی ہے جو اسلا م سے خا رج کر دیتی ہے ۔

    (ابوداوُد)
  • حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فر مایا : نیکیوں کا کر نا بری موت سے بچا لیتا ہے ، چھپ کر صدقہ دینا اللہ کے غصہ کو ٹھنڈا کرتا ہے اور صلہ رحمی (یعنی رشتہ داروں سے اچھا سلوک کرنا) عمر بڑھا تی ہے ۔

    ( طبرانی،مجمع الزوائد)
  • حضر ت عبداللہ بن عمرورضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشا د فر مایا : وہ شخص صلہ رحمی کرنے والا نہیں ہے جو برابری کا معاملہ کرے یعنی دوسرے کے اچھے برتاؤ کرنے پر اس سے اچھا برتاؤ کرے بلکہ صلہ رحمی کرنے والا تو وہ ہے جو دو سرے کے قطع رحمی کرنے پر بھی صلہ رحمی کرے ۔

    (بخاری)
  • حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ہر سوموار اور جمعرات کے روز جنت کے دروازے کھولے جاتے ہیں ان دو روز میں مشرک کے سوا ہر شخص کو معاف کردیا جاتا ہے۔ بجز اس شخص کے جس کی اپنے بھائی سے عداوت ہو ان کے بارے کہا جاتا ہے کہ انہیں مہلت دو حتی کہ صلح کرلیں۔

    (سنن ابی داو‘ُد، جلد سوئم کتاب الادب :4916)