گفتگو کے آداب

  • حضرت حکیم بن معاویہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا :وہ آدمی تباہ و بر باد ہو گیا جو لو گوں کو خوش کرنے کے لیے جھوٹ بو لتا ہے ۔ اس کے لیے دوزخ ہے ، اس کے لیے دوزخ ہے ۔

    (تر مذی ، ابوداوُد )
  • حضرت عمر و بن عاص رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو ارشاد فرماتے ہوئے سنا:مجھے مختصر بات کرنے کا حکم دیا گیا ہے کیونکہ مختصربات کرنا ہی بہتر ہے۔

    ابوداوُد )
  • حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا : جو اللہ تعالیٰ پر اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہواسکو چاہیے کہ خیر کی بات کہے یا خاموش رہے ۔

    (بخاری )
  • رسول اللہ ﷺ کی زوجہ محترمہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا فر ماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:نیکی کا حکم کرنے یا برائی سے روکنے یا اللہ تعالیٰ کا ذکر کرنے کے علاوہ انسان کی تمام باتیں اس پر وبال ہیں (یعنی پکڑ کا ذریعہ ہیں) ۔

    (ترمذی)
  • حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا : اللہ تعالیٰ کے ذکر کے علاوہ زیادہ باتیں نہ کیا کرو ، کیو نکہ اس سے دل میں سختی( اور بے حسی ) پیدا ہو تی ہے اور لوگوں میں اللہ تعالیٰ سے زیادہ دُور وہ آدمی ہے جسکا دل سخت ہو۔

    (ترمذی)
  • حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ فر ماتے ہیں کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ ارشاد فر ماتے ہو ئے سنا : اللہ تعا لیٰ نے تمہارے لئے تین چیزوں کو نا پسند فر مایا ہے ایک ( بے فا ئدہ ) ادھر ادھر کی باتیں کر نا، دوسرے ما ل کو ضائع کر نا ، تیسرے زیا دہ سوالات کر نا ۔

    (بخاری )