حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا افضل دینار وہ ہے کہ اس کو آدمی اپنے بیوی بچوں پر خرچ کرتا ہے اور وہ دینار کہ آدمی اس کو اللہ کی راہ میں (جہاد میں) اپنے جانور پر خرچ کرتا ہے اور وہ دینار کہ اس کو آدمی اپنے رفیقوں پر اللہ کی راہ میں خرچ کرتا ہے۔ ابو قلابہ نے بیوی بچوں کا ذکر کیا پھر کہا کس آدمی کو اس شخص سے زیادہ ثواب ہوگا جو اپنے چھوٹے بچوں پر خرچ کرتا ہے (اور) اللہ اس کی وجہ سے ان کو محنت سے بچاتا ہے اور اللہ تعالیٰ اس کی وجہ سے ان کو بے پرواہ کرتا ہے۔
(جامع ترمذی، جلد اول، حدیث نمبر:1966، باب البروالصلۃ)حضرت خولہ بنت حکیم رضی اللہ عنہاسے روایت ہے کہ ایک دن آنحضرت ﷺ اپنی صاحبزادی کے ایک بیٹے کو( یعنی حسن یا حسینؓ کو) گود میں لئے ہوئے نکلے اور وہ فرماتے تھے کہ تم بخیل کردیتے ہو اور تم بودا کردیتے ہو اور تم جاہل کردیتے ہو اور بے شک تم اللہ کے پھلوں سے پیدا کئے ہوئے ہو۔
(جامع ترمذی ،جلد اول باب البر والصلۃ1910)حضرت ابو سعد رضی اللہ عنہ اور حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :جس کا کوئی بچہ پیدا ہو تو اس کا نام اچھا رکھے اور اس کی اچھی تر بیت کرے ۔پھر جب وہ بالغ ہو جائے تو اس کا نکاح کردے ۔ اگر بالغ ہو جانے کے بعد بھی (اپنی غفلت اور لاپرواہی سے ) ا س کا نکاح نہیں کیا اور وہ گناہ میں مبتلا ہو گیا تو اس کا گناہ اس کے باپ پر ہو گا۔
(بیھقی)حضرت ایوب ؒ اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا : کسی باپ نے اپنی اولاد کو اچھی تعلیم و تر بیت سے بہتر کوئی تحفہ نہیں دیا ۔
(تر مذی)حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے انہوں نے کہا ایک مانگتی ہوئی عورت آئی، اس کے ساتھ دو بیٹیاں تھی اس کے پاس کچھ نہ تھا۔ ایک کھجور تھی میں نے وہی اس کو دے دی۔ اس نے وہ کھجور آدھی آدھی اپنی دونوں بیٹیوں کو دے دی اور خود کچھ نہیں کھائی۔ پھر وہ کھڑی ہوکر چل دی اور آنحضرت ﷺ ہمارے پاس تشر یف لائے میں نے یہ حال آپؐ سے بیان کیا ۔آپؐ نے فرمایا تم میں جو کوئی ان بیٹیوں کی وجہ سے کسی آفت میں پھنس جائے تو وہ اس کے لئے (قیامت کے دن) دوزخ سے آڑ ہوں گی۔
(بخاری ، جلد اول کتاب الزکوۃ ،حدیث نمبر1335)حضرت ابی سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فر مایا جن کی تین بیٹیاں یا تین بہنیں یا دو بیٹیاں یا دو بہنیں ہوں پھر اچھی طرح ان کا ساتھ دیا اور ان کی پرورش کرنے سے اللہ سے ڈرا سو اس کے لئے جنت ہے۔
(جامع ترمذی ،جلد اول باب البر والصلۃ1911)حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا جو لڑکیوں کی بلا میں گرفتار ہوا ان کی پرورش کی مصیبتوں پر صبر کرے اس کا دوزخ کی آگ سے پردہ ہوگا۔
(جامع ترمذی ،جلد اول باب البروالصلۃ 1913)حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جس شخص کے ہاں لڑکی پیدا ہو پھر وہ نہ تو اسے زندہ دفن کرے (جیسا کہ جاہلیت کے زمانہ میں ہوتا تھا )اور نہ اس سے ذلت آمیز سلوک کرے اور نہ (بر تاؤ میں )لڑکوں کو اس پر تر جیح دے (یعنی اس کے ساتھ ایسا ہی برتاؤ کرے جیسا کہ لڑکوں کے ساتھ کرتا ہے) تو اللہ تعالیٰ لڑکی کے ساتھ اس حسن سلوک کے بدلہ اس کو جنت میں داخل فرمائیں گے ۔
(مستد رک حاکم )حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: جس شخص نے دو لڑکیوں کی پر ورش اور دیکھ بھا ل کی وہ اور میں جنت میں اس طرح اکھٹے داخل ہونگے جیسے یہ دو انگلیاں ۔ یہ ارشاد فرماکر آپ ﷺ نے اپنی دونوں انگلیوں سے اشارہ فرمایا ۔
(ترمذی)حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا روایت کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا :جس شخص نے ان بیٹیوں کے کسی معاملہ کی ذمہ داری لی اور انکے ساتھ اچھا سلوک کیا تو یہ بیٹیاں اس کے لیے دوزخ کی آگ سے بچاؤ کا سامان بن جائیں گی۔
(بخاری )