نماز

  • حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا جس شخص کی عصر کی نماز قضا ہوگئی گویا اس کا گھر بار، مال اسباب لٹ گیا۔

    (بخاری ، جلد اوّل کتاب مواقیت الصلوٰۃ حدیث نمبر523 )
  • حضرت جریربن عبداللہ بجلی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم آنحضرت ﷺ کے پاس (بیٹھے ) تھے اتنے میں رات کو آپؐ نے چاند کی طرف دیکھا تو فرمایا تم اپنے مالک کو ا س طرح دیکھو گے جیسے اس چاند کو دیکھتے ہو اس کو دیکھنے میں تم کو کوئی زحمت نہ ہوگی پھر اگر تم سے ہو سکے کہ سورج سے نکلنے سے پہلے جو نماز (فجر) ہے اور سورج ڈوبنے سے پہلے جو نماز (عصر) ہے ان کو چھوڑ کر کسی کام میں نہ پھنس جاؤ کہ نماز قضا ہو جائے ۔ پھر آپؐ نے (سورۂ طہ کی) یہ آیت پڑھی (اے پیغمبر) ! اپنے مالک کی پاکی تعریف کے ساتھ بیان کرتا رہ سورج نکلنے سے پہلے اور سورج ڈوبنے سے پہلے۔

    (بخاری، جلد اوّل کتاب مواقیت الصلوۃ حدیث نمبر525 )
  • حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا رات اور دن کے فرشتے فجر اور عصر کی نماز میں اکٹھا ہو جاتے ہیں پھر جو فرشتے رات کو تم میں رہے تھے وہ (آسمان )پر چڑھ جاتے ہیں پروردگار ان سے پوچھتا ہے حالانہ وہ ان کوخوب جانتا ہے تم نے میرے بندوں کو کس حال میں چھوڑا وہ کہتے ہیں ہم نے ان کو نماز پڑھتے ہوئے چھوڑا اور جب ہم ان کے پاس گئے تھے اس وقت بھی وہ نماز پڑھ رہے تھے۔

    (بخاری ، جلد اوّل، جتاب مواقیت الصلوٰۃ ، حدیث نمبر 526 )
  • حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا اگر لوگ جانتے ہوتے جو (ثواب )اذان اور پہلی صف میں ہے پھر بغیر قرعہ ڈالے اِن کو نہ پاسکتے تو بے شک اِن پر قرعہ ڈالتے اور اگر جانتے جو (ثواب) ظہرکے نماز کے لئے سویر ے جانے میں ہے تو ایک دوسرے سے آگے بڑھتے اس کے لئے اور اگر وہ جانتے جو (ثواب) عشاء اور فجر کی نماز میں ہے تو گھسٹتے ہوئے ان کے لئے آتے۔

    (بخاری، جلد اوّل، کتاب الاذان ، حدیث نمبر586 )
  • حضرت ابو موسیٰ اشعری سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا سب سے زیادہ نماز کا ثواب اس کو ملتا ہے جو (مسجد تک) دُور سے چل کر آتا ہے پھر جو اس کے بعد سب سے زیادہ دور سے چل کر آتا ہے (اسی طرح) (درجہ بدرجہ)اور جو شخص امام کے ساتھ نماز پڑھنے کا منتظر رہتا ہے اس کو زیادہ ثواب ہے اس سے جو (انتظار نہ کرے) نماز پڑھ کر سو رہے۔

    (بخاری ،جلد اوّل، کتاب الاذان، حدیث نمبر0 62 )
  • حضرت انس بن مالک انصاری (صحابی) نے بیان کیا کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا لوگوں کو کیا ہو اہے نماز میں اپنی نگاہیں آسمان کی طرف اٹھاتے ہیں آپؐ نے اس بات میں بہت سختی سے ارشاد فرمایا یہاں تک کہ فرمایا ان کو اس سے باز آنا چاہئے ورنہ ان کی بینائی اچک لی جائے گی۔

    (بخاری ، جلد اوّل، کتاب الاذان ، حدیث نمبر713 )
  • حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے آنحضرت ﷺ سے پوچھا نماز میں ادھر اُدھر دیکھنا کیسا ہے آپؐ نے فرمایا یہ شیطان کی جھپٹ ہے وہ آدمی کی نماز پر ایک جھپٹ مارتا ہے۔

    (بخاری،جلد اوّل، کتاب الاذان حدیث نمبر714 )
  • حضرت حذیفہ بن یمان صحابی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے ایک شخص کو نماز پڑھتے دیکھا وہ رکوع اور سجدہ پوری طرح نہیں کرتا تھا حذیفہؓ نے اس سے کہا تو نے نماز ہی نہیں پڑھی اور تو مرے گا تو اس طریق پر نہیں مرے گا جس پر اللہ تعالیٰ نے حضرت محمد ﷺ کو پیدا فرمایا تھا۔

    (بخاری ، جلد اوّل، کتاب الاذان، حدیث نمبر754 )
  • حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ کا رکوع اور سجدہ اور دونوں سجدوں کے بیچ میں بیٹھنا، اور رکوع کے بعد قومہ، یہ سب قریب قریب برابر تھے سوائے قیام اور تشہد کے۔

    (بخاری ، جلد اوّل، کتاب الاذان ، حدیث نمبر 755 )
  • حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ مسجد میں تشریف لے گئے اتنے میں ایک شخص آیا اس نے نماز پڑھی پھر آنحضرت ﷺ کو سلام کیا آپؐ نے سلام کا جواب دیا اور فرمایا جا پھر نماز پڑھ تو نے نماز نہیں پڑھی وہ لوٹ گیا اور پھر اسی طرح نماز پڑھی جیسے پہلے پڑھی تھی پھر آیا اور آنحضرت ﷺ کو سلام کیا ۔ آپؐ نے فرمایا جا نماز پڑھ لے تو نے نماز نہیں پڑھی تین دفعہ ایسا ہی ہوا آخر اس نے عرض کیا قسم اس خدا کی جس نے آپؐ کو سچ مچ بھیجا ہے میں اس سے اچھی نماز نہیں پڑھ سکتا مجھے سکھلاےئے آپ نے فرمایا: تو جب نماز کے لئے کھڑا ہو تو اللہ اکبر کہہ کر پھر جو قرآن تجھ کو یاد ہے آسانی سے پڑھ سکے پڑھ پھر اطمینان کے ساتھ رکوع کر ۔ پھر سر اُٹھا سیدھا کھڑا ہو جا۔ پھر اطمینان کے ساتھ سجدہ کر ۔ پھر سجدہ سے سر اٹھا۔ اطمینان کے ساتھ بیٹھ کر (دوسرا سجدہ کر ) اسی طرح ساری نماز پڑھ۔

    (بخاری،جلد اوّل الاذان حدیث نمبر720 )