قرض کے احکام

  • حضرت جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ مقروض کی نماز جنازہ نہیں پڑھتے تھے ایک دفعہ ایک میت لائی گئی تو آپؐ نے دریافت کیا کیا اس کے ذمے کوئی قرض ہے؟ صحابہ نے کہا جی ہاں دو دینار۔ آپ نے فرمایا اپنے ساتھی کی نماز جنازہ پڑھو۔ پس ابوقتادہ انصاری رضی اللہ عنہ نے کہا اے اللہ کے رسول وہ دو دینار میرے ذمے رہے پھر رسول اللہ ﷺ نے اس کی نماز جنازہ پڑھی۔ پس جب اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ ﷺ کو فتح مکہ سے ہمکنارکیا تو فرمایا میں ہر مومن سے اس کی جان سے زیادہ حقدار ہوں جو شخص قرض چھوڑ کر مرجائے تو اس کی ادائیگی میرے ذمہ ہے اور جو مال چھوڑ جائے تو وہ اس کے وارثوں کے لئے ہے۔

    (سنن ابی داوُد، جلد دوم کتاب البیوع :3343)