حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ لوگوں پر عنقریب کاٹ کھانے کا زمانہ آنے والا ہے مال دار اپنے مال کو مضبوطی کے ساتھ قبضہ میں رکھے گا (خرچ نہیں کرے گا) حالانکہ اسے اس کا حکم نہیں دیا گیا۔ اللہ تعالیٰ نے تو فرمایا ہے کہ ولا تنسو الفضل بینکم ۔(ترجمہ : آپس میں فضل و مہربانی کو نہ بھول جاؤ)۔ اور جو مجبور لوگ ہیں ان کی چیزیں بیچی جائیں گی اور نبی ﷺ نے اس سے منع فرمایا ہے مجبور کی بیع، دھوکہ کی بیع اور کچے پھل کی بیع (ان کی بیع سے منع فرمایا ہے اگر کوئی شخص مجبور ہے تو اس کی مدد کرنی چاہئے نہ کہ اس کی مجبوری سے فائدہ اٹھائے ہوتے اس کی چیزیں ارزاں قیمت پر لی جائیں)۔
(سنن ابی داوُد،جلد دوم کتاب البیوع 3382)