اچھا ئیوں کا حکم دینا، برائیوں سے منع کر نا

  • حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: تم میں سے کوئی اپنے آپ کو گھٹیا نہ سمجھے۔ صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کیا: اپنے آپ کو گھٹیا سمجھنے کا کیا مطلب ہے؟ ارشاد فرمایا: کوئی ایسی بات دیکھے جس کی اصلاح کی ذمہ داری اللہ تعالیٰ کی طرف سے اس پر ہو لیکن یہ اس معاملہ میں کچھ نہ بولے تو اللہ تعالیٰ اس سے قیامت کے دن فرمائیں گے کہ تمہیں کس چیز نے فلاں فلاں معاملہ میں بات کرنے سے روکا تھا؟ وہ عرض کرے گا: لوگوں کے ڈر کی وجہ سے نہیں بولا تھا کہ وہ مجھے تکلیف پہنچائیں گے۔ اللہ تعالیٰ ارشاد فرمائیں گے کہ میں اس بات کا زیادہ حقدار تھا کہ تم مجھ ہی سے ڈرتے۔

    (ابن ماجہ)