حضرت عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تمہاری اس وقت کیا کیفیت ہوگی یا فرمایا قریب ہے کہ ایک ایسا دور آئے کہ اس میں لوگ الگ الگ کردیئے جائیں گے (اچھے برے الگ الگ ہوجائیں گے) رزیل قسم کے لوگ باقی رہ جائیں گے ان کے عہدو پیمان اور امانتیں ختم ہوجائیں گی اور آپس میں اختلاف ہوجائے گا اور وہ اس طرح ہوجائیں گے آپؐ نے اپنی انگلیوں کو ایک دوسرے میں ڈالا۔ پس صحابہ نے عرض کی: اے اللہ کے رسول اس حالت میں آپ ہمیں کیا حکم دیتے ہیں؟ فرمایا جو (احکام) تمہیں معلوم ہیں انہیں اختیار کرو اور جو تمہیں معلوم نہیں انہیں چھوڑ دو اور تمہارے جو خاص لوگ ہیں ان کے امر کی فکر کرو(اس کی طرف متوجہ ہو) اور تمہارے جو عام لوگ ہیں ان کے امر چھوڑ دو۔
(سنن ابی داوُد ،جلد سوئم کتاب الملاحم :4342)